زبُو 22 Urdu Bible Revised Version (URD)

جانکنی میں پُکار اور سِتایش کا گِیت

1. اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھےکیوں چھوڑ دیا؟تُو میری مدد اور میرے نالہ و فریاد سے کیوں دُوررہتاہے؟

2. اَے میرے خُدا! مَیں دِن کوپُکارتا ہُوں پرتُوجواب نہیں دیتااور رات کو بھی اور خاموش نہیں ہوتا۔

3. لیکن تُو قُدُّوس ہے ۔تُوجو اِسرائیل کی حمد و ثنا پر تخت نشِین ہے۔

4. ہمارے باپ دادا نے تُجھ پر توکُّل کِیا ۔اُنہوں نے توکُّل کِیا اور تُو نے اُن کوچُھڑایا۔

5. اُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی اور رہائی پائی ۔اُنہوں نے تُجھ پر توکُّل کِیا اور شرمِندہ نہ ہُوئے ۔

6. پر مَیں تو کِیڑا ہُوں ۔ اِنسان نہیں ۔آدمِیوں میں انگُشت نُما ہُوں اور لوگوں میں حقِیر۔

7. وہ سب جو مُجھے دیکھتے ہیں میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں ۔وہ مُنہ چڑاتے ۔ وہ سر ہِلاہِلا کر کہتے ہیں

8. اپنے کو خُداوند کے سپُرد کر دے ۔ وُہی اُسےچُھڑا ئے ۔جبکہ وہ اُس سے خُوش ہے تو وُہی اُسے چُھڑائے ۔

9. پر تُو ہی مُجھے پیٹ سے باہر لایا۔جب مَیں شِیرخوار ہی تھا تُونے مُجھے توکُّل کرنا سِکھایا۔

10. مَیں پَیدایش ہی سے تُجھ پر چھوڑا گیا۔میری ماں کے پیٹ ہی سے تُو میرا خُدا ہے۔

11. مُجھ سے دُور نہ رہ کیونکہ مُصِیبت قرِیب ہے۔اِس لِئے کہ کوئی مددگار نہیں۔

12. بُہت سے سانڈوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے۔بسن کے زورآور سانڈ مُجھے گھیرے ہُوئے ہیں ۔

13. وہ پھاڑنے اور گرجنے والے بَبر کی طرحمُجھ پر اپنا مُنہ پسارے ہُوئے ہیں۔

14. مَیں پانی کی طرح بہہ گیا۔میری سب ہڈّیاں اُکھڑ گئیِں۔میرا دِل موم کی مانِند ہو گیا۔وہ میرے سِینہ میں پِگھل گیا۔

15. میری قُوّت ٹِھیکرے کی مانِند خُشک ہو گئیاور میری زُبان میرے تالُو سے چِپک گئیاور تُو نے مُجھے مَوت کی خاک میں مِلا دِیا۔

16. کیونکہ کُتّوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے ۔بدکاروں کی گروہ مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔وہ میرے ہاتھ اور میرے پاؤں چھیدتے ہیں ۔

17. مَیں اپنی سب ہڈِّیاں گِن سکتا ہُوں۔وہ مُجھے تاکتے اور گُھورتے ہیں۔

18. وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیںاور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالتے ہیں

19. لیکن تُو اَے خُداوند! دُور نہ رہ ۔اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔

20. میری جان کو تلوار سے بچا۔میری جان کو کُتّے کے قابُوسے۔

21. مُجھے بَبر کے مُنہ سے بچا ۔بلکہ تُو نے سانڈوں کے سِینگوں میں سے مُجھےچُھڑایا ہے۔

22. مَیں اپنے بھائِیوں سے تیرے نام کا اِظہار کرُوں گا۔جماعت میں تیری سِتایش کرُو ں گا۔

23. اَے خُداوند سے ڈرنے والو! اُس کی سِتایش کرو ۔اَے یعقُو ب کی اَولاد! سب اُس کی تمجِید کرواور اَے اِسرا ئیل کی نسل! سب اُس کا ڈر مانو۔

24. کیونکہ اُس نے نہ تو مُصِیبت زدہ کی مُصِیبت کو حقِیرجانانہ اُس سے نفرت کی۔نہ اُس سے اپنا مُنہ چُھپایابلکہ جب اُس نے خُدا سے فریاد کی تو اُس نے سُن لی۔

25. بڑے مجمع میں میری ثنا خوانی کا باعِث تُو ہی ہے ۔مَیں اُس سے ڈرنے والوں کے رُوبرُو اپنی نذریںادا کرُوں گا

26. حلِیم کھائیں گے اور سیر ہوں گے ۔خُداوند کے طالِب اُس کی سِتایش کریں گے ۔تُمہارا دِل ابد تک زِندہ رہے!

27. ساری دُنیا خُداوند کو یاد کرے گی اور اُس کی طرفرجُوع لائے گیاور قَوموں کے سب گھرانے تیرے حضُور سِجدہکریں گے۔

28. کیونکہ سلطنت خُداوند کی ہے۔وُہی قَوموں پر حاکِم ہے۔

29. دُنیا کے سب آسُودہ حال لوگ کھائیں گے اور سِجدہکریں گے۔وہ سب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُس کےحضُور جُھکیں گے ۔بلکہ وہ بھی جو اپنی جان کوجِیتا نہیں رکھ سکتا۔

30. ایک نسل اُس کی بندگی کرے گی۔دُوسری پُشت کو خُداوند کی خبر دی جائے گی۔

31. وہ آئیں گے اور اُس کی صداقت کو ایک قَوم پرجو پَیدا ہو گی یہ کہہ کر ظاہِر کریں گے کہ اُس نےیہ کام کِیا ہے۔