زبُو 104 Urdu Bible Revised Version (URD)

خالِق کی حمدوثنا

1. اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نِہایت بزُرگ ہے ۔تُو حشمت اور جلال سے مُلبّس ہے۔

2. تُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہےاور آسمان کو سائبان کی طرح تانتا ہے۔

3. تُو اپنے بالاخانوں کے شہتیِر پانی پر ٹِکاتا ہے۔تُو بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے۔تُو ہوا کے بازُوؤں پر سَیر کرتا ہے۔

4. تُو اپنے فرِشتوں کو ہوائیںاور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔

5. تُو نے زمِین کو اُس کی بُنیاد پر قائِم کِیاتاکہ وہ کبھی جُنبِش نہ کھائے۔

6. تُو نے اُس کو سمُندر سے چُھپایا جَیسے لِباس سے۔پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تھا۔

7. وہ تیری جِھڑکی سے بھاگا۔وہ تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔

8. اُس جگہ پُہنچ گیا جو تُو نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی۔پہاڑ اُبھر آئے ۔ وادِیاں بَیٹھ گئیں۔

9. تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکےاور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چُھپائے۔

10. وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہےجو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔

11. سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔

12. اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتےاور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔

13. وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے ۔

14. وہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہےاور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہتاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔

15. اور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہےاور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتاہےاور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔

16. خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیںیعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔

17. جہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔

18. اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔

19. اُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔

20. تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہےجِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔

21. جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیںاور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔

22. آفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیںاور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔

23. اِنسان اپنے کام کے لِئےاور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے ۔

24. اَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں!تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔

25. دیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندرجِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔

26. جہاز اِسی میں چلتے ہیں۔اِسی میں لویاتان ہےجِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پَیدا کِیا۔

27. اِن سب کو تیرا ہی آسرا ہےتاکہ تُو اُن کو وقت پر خُوراک دے۔

28. جو کُچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور یہ اچھّی چِیزوں سے سیرہوتے ہیں۔

29. تُو اپنا چہرہ چُھپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں ۔تُو اِنکا دَم روک لیتا ہے اور یہ مَر جاتے ہیںاور پِھر مِٹّی میں مِل جاتے ہیں۔

30. تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پَیدا ہوتے ہیںاور تُو رُویِ زمِین کو نیا بنا دیتا ہے۔

31. خُداوند کا جلال ابد تک رہے۔خُداوند اپنی صنعتوں سے خُوش ہو۔

32. وہ زمِین پر نِگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دُھواں نِکلنےلگتاہے۔

33. مَیں عُمر بھر خُداوند کی تعرِیف گاؤُں گا۔جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدحسرائی کرُوں گا۔

34. میرا دِھیان اُسے پسند آئے۔مَیں خُداوند میں شادمان رہُوں گا۔

35. گُنہگار زمِین پر سے فنا ہو جائیںاور شرِیر باقی نہ رہیں!اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ۔خُداوند کی حمد کرو۔