1. صِیُّون کی خاطِر مَیں چُپ نہ رہُوں گااور یروشلیِم کی خاطِر مَیں دَم نہ لُوں گاجب تک کہ اُس کی صداقت نُور کی مانِند نہ چمکےاور اُس کی نجات روشن چراغ کی طرحجلوہ گر نہ ہو۔
2. تب قَوموں پر تیری صداقتاور سب بادشاہوں پر تیری شَوکت ظاہِر ہو گیاور تُو ایک نئے نام سے کہلائے گیجو خُداوند کے مُنہ سے نِکلے گا۔
3. اور تُو خُداوند کے ہاتھ میں جلالی تاج اور اپنےخُداکی ہتھیلی میں شاہانہ افسر ہو گی۔
4. تُو آگے کو مترُوکہ نہ کہلائے گیاور تیرے مُلک کا نام پِھر کبھی خرابہ نہ ہو گابلکہ تُو پِیاری اور تیری سرزمِین سُہاگن کہلائے گیکیونکہ خُداوند تُجھ سے خُوش ہےاورتیری زمِین خاوند والی ہو گی۔
5. کیونکہ جِس طرح جوان مَرد کُنواری عَورت کو بیاہلاتاہے اُسی طرح تیرے بیٹے تُجھے بیاہ لیں گےٍٍ اور جِس طرح دُلہا دُلہن میں راحت پاتا ہےاُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہو گا۔
6. اَے یروشلیِم مَیں نے تیری دِیواروں پر نِگہبانمُقرّرکِئے ہیں ۔وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے ۔اَے خُداوند کا ذِکر کرنے والو خاموش نہ ہو۔
7. اور جب تک وہ یروشلیِم کو قائِم کر کے رُویِ زمِینپر محمُود نہ بنائے اُسے آرام نہ لینے دو۔
8. خُداوند نے اپنے دہنے ہاتھ اور اپنے قوی بازُو کیقَسم کھائی ہے کہیقِیناً مَیں آگے کو تیرا غلّہ تیرے دُشمنوں کےکھانے کو نہ دُوں گااور بے گانوں کے بیٹے تیری مَے جِس کے لِئےتُو نے مِحنت کی نہیں پِئیں گے۔