5. تُو پردیسیوں کے شور کو خُشک مکان کی گرمی کیمانِنددُور کرے گااور جِس طرح ابر کے سایہ سے گرمی نیست ہوتی ہےاُسی طرح ظالِموں کا شادیانہ بجانا مَوقُوفہو گا۔
6. اور ربُّ الافواج اِس پہاڑ پر سب قَوموں کے لِئے فربہ چِیزوں سے ایک ضِیافت تیّار کرے گا بلکہ ایک ضِیافت تلچھٹ پر سے نِتھری ہُوئی مَے سے ۔ ہاں فربہ چِیزوں سے جوپُر مغز ہُوں اور مَے سے جو تلچھٹ پر سے خُوب نِتھری ہُوئی ہو۔
7. اور وہ اِس پہاڑ پر اُس پردہ کو جو تمام لوگوں پر پڑاہے اور اُس نِقاب کو جو سب قَوموں پر لٹک رہا ہے دُورکر دے گا۔
8. وہ مَوت کو ہمیشہ کے لِئے نابُود کرے گا اور خُداوندخُدا سب کے چِہروں سے آنسُو پونچھ ڈالے گا اور اپنے لوگوں کی رُسوائی تمام سرزمِین پر سے مِٹا دے گا کیونکہ خُداوندنے یہ فرمایا ہے۔
9. اور اُس وقت یُوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے ۔ ہم اُس کی راہ تکتے تھے اور وُہی ہم کو بچائے گا۔ یہ خُداوندہے ۔ ہم اُس کے اِنتظار میں تھے ۔ ہم اُس کی نجات سے خُوش و خُرّم ہوں گے۔
10. کیونکہ اِس پہاڑ پر خُداوند کا ہاتھ برقرار رہے گا اورموآب اپنی ہی جگہ میں اَیسا کُچلا جائے گا جَیسے مزبلہ کے پانی میں گھاس کُچلی جاتی ہے۔
11. اور وہ اُس میں اُس کی مانِند جو تَیرتے ہُوئے ہاتھ پَھیلاتا ہے اپنے ہاتھ پَھیلائے گا پر وہ اُس کے غرُورکو اُس کے ہاتھوں کے فن فریب سمیت پست کرے گا۔
12. اور وہ تیری فصِیل کے اُونچے بُرجوں کو توڑ کر پست کرے گا اور زمِین کے بلکہ خاک کے برابر کر دے گا۔