حِزقی ایل 3:5-16 Urdu Bible Revised Version (URD)

5. کیونکہ تُو ایسے لوگوں کی طرف نہیں بھیجا جاتا جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے بلکہ اِسرائیل کے خاندان کے طرف۔

6. نہ بُہت سی اُمّتوں کی طرف جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے ۔ جِن کی بات تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ یقِیناً اگر مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجتا تو وہ تیری سُنتِیں۔

7. لیکن بنی اِسرائیل تیری بات نہ سُنیں گے کیونکہ وہ میری سُننا نہیں چاہتے کیونکہ سب بنی اِسرائیل سخت پیشانی اور سنگ دِل ہیں۔

8. دیکھ مَیں نے اُن کے چِہروں کے مُقابِل تیرا چِہرہ درُشت کِیا ہے اور تیری پیشانی اُن کی پیشانِیوں کے مُقابِل سخت کر دی ہے۔

9. مَیں نے تیری پیشانی کو ہِیرے کی مانِند چقماق سے بھی زِیادہ سخت کر دِیا ہے ۔ اُن سے نہ ڈر اور اُن کے چِہروں سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔

10. پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد میری سب باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنے دِل سے قبُول کر اور اپنے کانوں سے سُن۔

11. اب اُٹھ اسِیروں یعنی اپنی قَوم کے لوگوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔

12. اور رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اور مَیں نے اپنے پِیچھے ایک بڑی کڑک کی آواز سُنی جو کہتی تھی کہ خُداوند کا جلال اُس کے مسکن سے مُبارک ہو۔

13. اور جان داروں کے پروں کے ایک دُوسرے سے لگنے کی آواز اور اُن کے مُقابِل پہیوں کی آواز اور ایک بڑے دھڑاکے کی آواز سُنائی دی۔

14. اور رُوح مُجھے اُٹھا کر لے گئی ۔ سو مَیں تلخ دِل اور غضبناک ہو کر روانہ ہُؤا اور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب تھا۔

15. اور مَیں تل ابِیب میں اسِیروں کے پاس جو نہرِ کبار کے کنارے بستے تھے پُہنچا اور جہاں وہ رہتے تھے مَیں سات دِن تک اُن کے درمِیان پریشان بَیٹھا رہا۔

16. اور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

حِزقی ایل 3