2. اور وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صِرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔
3. اگر ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں گے تو اِس سے ہمیں معلُوم ہو گا کہ ہم اُسے جان گئے ہیں۔
4. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُسے جان گیا ہُوں اور اُس کے حُکموں پر عمل نہیں کرتا وہ جُھوٹا ہے اور اُس میں سچّائی نہیں۔
5. ہاں جو کوئی اُس کے کلام پر عمل کرے اُس میں یقِیناً خُدا کی مُحبّت کامِل ہو گئی ہے ۔ ہمیں اِسی سے معلُوم ہوتا ہے کہ ہم اُس میں ہیں۔
6. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُس میں قائِم ہُوں تو چاہئے کہ یہ بھی اُسی طرح چلے جِس طرح وہ چلتا تھا۔
7. اَے عزِیزو! مَیں تُمہیں کوئی نیا حُکم نہیں لِکھتا بلکہ وُہی پُرانا حُکم جو شرُوع سے تُمہیں مِلا ہے ۔ یہ پُرانا حُکم وُہی کلام ہے جو تُم نے سُنا ہے۔
8. پِھر تُمہیں ایک نیا حُکم لِکھتا ہُوں اور یہ بات اُس پر اور تُم پر صادِق آتی ہے کیونکہ تارِیکی مِٹتی جاتی ہے اور حقِیقی نُور چمکنا شرُوع ہو گیا ہے۔
9. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں نُور میں ہُوں اور اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ ابھی تک تارِیکی ہی میں ہے۔
10. جو کوئی اپنے بھائی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ نُور میں رہتا ہے اور ٹھوکر نہیں کھانے کا۔
11. لیکن جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ تارِیکی میں ہے اور تارِیکی ہی میں چلتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ کہاں جاتا ہے کیونکہ تارِیکی نے اُس کی آنکھیں اَندھی کر دی ہیں۔
12. اَے بچّو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ اُس کے نام سے تُمہارے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
13. اَے بزُرگو ! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ جو اِبتدا سے ہے اُسے تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو ۔ اَے لڑکو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم باپ کو جان گئے ہو۔
14. اَے بزُرگو ! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ جو اِبتدا سے ہے اُس کو تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم مضبُوط ہو اور خُدا کا کلام تُم میں قائِم رہتا ہے ۔ اور تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو۔
15. نہ دُنیا سے مُحبّت رکھّو نہ اُن چِیزوں سے جو دُنیا میں ہیں ۔ جو کوئی دُنیا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس میں باپ کی مُحبّت نہیں۔
16. کیونکہ جو کُچھ دُنیا میں ہے یعنی جِسم کی خواہِش اور آنکھوں کی خواہِش اور زِندگی کی شَیخی وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دُنیاکی طرف سے ہے۔
17. دُنیا اور اُس کی خواہِش دونوں مِٹتی جاتی ہیں لیکن جو خُدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائِم رہے گا۔
18. اَے لڑکو! یہ اخِیر وقت ہے اور جَیسا تُم نے سُنا ہے کہ مُخالِفِ مسِیح آنے والا ہے ۔ اُس کے مُوافِق اب بھی بُہت سے مُخالِفِ مسِیح پَیدا ہو گئے ہیں ۔ اِس سے ہم جانتے ہیں کہ یہ اَخِیروقت ہے۔
19. وہ نِکلے تو ہم ہی میں سے مگر ہم میں سے تھے نہیں ۔ اِس لِئے کہ اگر ہم میں سے ہوتے تو ہمارے ساتھ رہتے لیکن نِکل اِس لِئے گئے کہ یہ ظاہِر ہو کہ وہ سب ہم میں سے نہیں ہیں۔
20. اور تُم کو تو اُس قدُّوس کی طرف سے مَسح کِیا گیا ہے اور تُم سب کُچھ جانتے ہو۔