13. خُداوند بہادُر کی مانِند نِکلے گا ۔وہ جنگی مَرد کی مانِند اپنی غَیرت دِکھائے گا ۔وہ نعرہ مارے گا ۔ ہاں وہ للکارے گا ۔وہ اپنے دُشمنوں پر غالِب آئے گا۔
14. مَیں بُہت مُدّت سے چُپ رہا ۔مَیں خاموش ہو رہا اورضبط کرتا رہاپر اب مَیں دردِ زِہ والی کی طرح چِلاّؤُں گا۔مَیں ہا نپُوں گا اور زور زور سے سانس لُوں گا۔
15. مَیں پہاڑوں اور ٹِیلوں کو وِیران کر ڈالُوں گااوراُن کے سبزہ زاروں کو خُشک کرُوں گااور اُن کی ندیوں کوجزِیرے بناؤُں گا اورتالابوں کو سُکھا دُوں گا۔
16. اور اندھوں کو اُس راہ سے جِسے وہ نہیں جانتے لےجاؤُں گا۔مَیں اُن کو اُن راستوں پر جِن سے وہ آگاہ نہیںلے چلُوں گا۔مَیں اُن کے آگے تارِیکی کو روشنیاور اُونچی نِیچی جگہوں کو ہموار کر دُوں گا ۔مَیں اُن سے یہ سلُوک کرُوں گا اور اُن کو ترکنہ کرُوں گا۔
17. جو کھودی ہُوئی مُورتوں پر بھروسا کرتے اور ڈھالےہُوئے بُتوں سے کہتے ہیں تُم ہمارے معبُود ہووہ پِیچھے ہٹیں گے اور بُہت شرمِندہ ہوں گے۔
18. اَے بہرو سُنو! اَے اندھو! نظر کرو تاکہ تُم دیکھو۔
19. میرے خادِم کے سِوا اندھا کَون ہے؟اور کَون اَیسابہرا ہے جَیسا میرا رسُول جِسے مَیںبھیجتا ہُوں؟میرے دوست کی اور خُداوند کے خادِم کی مانِندنابِینا کَون ہے؟۔
20. تُو بُہت سی چِیزوں پر نظر کرتا ہے پر دیکھتا نہیں۔کان تو کُھلے ہیں پر سُنتا نہیں۔
21. خُداوند کو پسند آیا کہ اپنی صداقت کی خاطِر شرِیعتکو بزُرگی دے اور اُسے قابِلِ تعظِیم بنائے۔
22. لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو لُٹ گئے اور غارت ہُوئے ۔وہ سب کے سب زِندانوں میں گرِفتاراور قَیدخانوں میں پوشِیدہ ہیں۔وہ شِکار ہُوئے اور کوئی نہیں چُھڑاتا ۔وہ لُٹ گئے اور کوئی نہیں کہتا پھیر دو۔
23. تُم میں کَون ہے جو اِس پر کان لگائے؟جو آیندہ کی بابت توجُّہ سے سُنے؟۔
24. کِس نے یعقُو ب کو حوالہ کِیا کہ غارت ہواور اِسرائیل کو کہ لُٹیروں کے ہاتھ میں پڑے؟کیا خُداوند نے نہیں جِس کے خِلاف ہم نےگُناہ کِیا؟کیونکہ اُنہوں نے نہ چاہاکہ اُس کی راہوں پر چلیںاور وہ اُس کی شرِیعت کے تابِع نہ ہُوئے۔
25. اِس لِئے اُس نے اپنے قہر کی شِدّتاور جنگ کی سختی کو اُس پر ڈالااور اُسے ہر طرف سے آگ لگ گئیپر وہ اُسے دریافت نہیں کرتا۔وہ اُس سے جل جاتا ہے پر خاطِر میں نہیں لاتا۔