12. اور دیکھو تُمہاری آنکھیں اور میرے بھائی بِنیمین کی آنکھیں دیکھتی ہیں کہ خُود میرے مُنہ سے یہ باتیں تُم سے ہو رہی ہیں۔
13. اور تُم میرے باپ سے میری ساری شان و شَوکت کا جو مُجھے مِصر میں حاصِل ہے اور جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے سب کا ذِکر کرنا اور تُم بُہت جلد میرے باپ کو یہاں لے آنا۔
14. اور وہ اپنے بھائی بِنیمین کے گلے لگ کر رویا اور بِنیمین بھی اُس کے گلے لگ کر رویا۔
15. اور اُس نے سب بھائِیوں کو چُوما اور اُن سے مِل کر رویا ۔ اِس کے بعد اُس کے بھائی اُس سے باتیں کرنے لگے۔
16. اور فِرعون کے محل میں اِس بات کا ذِکر ہُؤا کہ یُوسف کے بھائی آئے ہیں اور اِس سے فِرعون اور اُس کے نوکر چاکر بُہت خُوش ہُوئے۔
17. اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ اپنے بھائِیوں سے کہہ تُم یہ کام کرو کہ اپنے جانوروں کو لاد کر مُلکِ کنعان کو چلے جاؤ۔
18. اور اپنے باپ کو اور اپنے اپنے گھرانے کو لے کر میرے پاس آ جاؤ اور جو کُچھ مُلکِ مِصر میں اچھّے سے اچھّا ہے وہ مَیں تُم کو دُوں گا اور تُم اِس مُلک کی عُمدہ عُمدہ چِیزیں کھانا۔
19. تُجھے حُکم مِل گیا ہے کہ اُن سے کہے تُم یہ کرو کہ اپنے بال بچّوں اور اپنی بِیویوں کے لِئے مُلکِ مِصر سے اپنے ساتھ گاڑِیاں لے جاؤ اور اپنے باپ کو بھی ساتھ لے کر چلے آؤ۔
20. اور اپنے اسباب کا کُچھ افسوس نہ کرنا کیونکہ مُلکِ مِصر کی سب اچھّی چِیزیں تُمہارے لِئے ہیں۔
21. اور اِسرا ئیل کے بیٹوں نے اَیسا ہی کِیا اور یُوسف نے فِرعون کے حُکم کے مُطابِق اُن کو گاڑِیاں دِیں اور زادِ راہ بھی دِیا۔
22. اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک کو ایک ایک جوڑا کپڑا دِیا لیکن بِنیمین کو چاندی کے تِین سَو سِکّے اور پانچ جوڑے کپڑے دِئے۔
23. اور اپنے باپ کے لِئے اُس نے یہ چِیزیں بھیجیں یعنی دس گدھے جو مِصر کی اچھّی چِیزوں سے لدے ہُوئے تھے اور دس گدِھیاں جو اُس کے باپ کے راستہ کے لِئے غلّہ اور روٹی اور زادِ راہ سے لدی ہُوئی تِھیں۔
24. چُنانچہ اُس نے اپنے بھائِیوں کو روانہ کِیا اور وہ چل پڑے اور اُس نے اُن سے کہا دیکھنا! کہِیں راستہ میں تُم جھگڑا نہ کرنا۔
25. اور وہ مِصر سے روانہ ہُوئے اور مُلکِ کنعان میں اپنے باپ یعقُوب کے پاس پُہنچے۔
26. اور اُس سے کہا یُوسف اب تک جِیتا ہے اور وُہی سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم ہے اور یعقُوب کا دِل دھک سے رہ گیا کیونکہ اُس نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔