14. تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔
15. یہُوداہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کیونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔
16. سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پِھرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مُباشرت کر لینے دے کیونکہ اِسے بِالکُل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے ۔اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دے گا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟۔
17. اُس نے کہا مَیں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھیج دُوں گا ۔ اُس نے کہا کہ اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کچھ رہن کر دے گا؟۔
18. اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟اُس نے کہا اپنی مُہر اور اپنا بازُوبند اور اپنی لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے ۔ اُس نے یہ چِیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہو گئی۔
19. پِھر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔
20. اور یہُوداہ نے اپنے عدُلّامی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عَورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عَورت اُسے نہ مِلی۔
21. تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم میں راستہ کے برابربَیٹھی تھی کہاں ہے؟اُنہوں نے کہا یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔
22. تب اُس نے یہُوداہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔
23. یہُوداہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں ۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔
24. اور قرِیباً تِین مہِینے کے بعد یہُوداہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمر نے زِنا کِیا اور اُسے چِھنالے کا حمل بھی ہے ۔یہُوداہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔
25. جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چِیزیں ہیں ۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مُہر اور بازُوبند اور لاٹھی کِس کی ہے؟۔