41. اور جب تُو میرے خاندان میں جا پُہنچے گا تب میری قَسم سے چُھوٹے گا اور اگر وہ کوئی لڑکی نہ دیں تو بھی تُو میری قَسم سے چُھوٹا۔
42. سو مَیں آج پانی کے اُس چشمہ پر آ کر کہنے لگا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا اگر تُو میرے سفر کو جو مَیں کر رہا ہُوں مُبارک کرتا ہے۔
43. تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہُوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہُوں کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پلا دے۔
44. اور وہ مُجھے کہے کہ تُو بھی پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی بھر دُوں گی تو وہ وُہی عَورت ہو جِسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹے کے لِئے ٹھہرایا ہے۔
45. مَیں دِل میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے باہر نِکلی اور نِیچے چشمہ کے پاس گئی اور پانی بھرا ۔ تب مَیں نے اُس سے کہا ذرا مُجھے پانی پِلا دے۔
46. اُس نے فوراً اپنا گھڑا کندھے پر سے اُتارا اور کہا لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی سو مَیں نے پِیااور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پلایا۔
47. پِھر مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اُس نے کہا مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ نحور کا بیٹا ہے جو مِلکاہ سے پَیدا ہُؤا ۔ پِھر مَیں نے اُس کی ناک میں نتھ اور اُس کے ہاتھوں میں کڑے پہنا دِئے۔
48. اور مَیں نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مُبارک کہا جِس نے مُجھے ٹِھیک راہ پر چلایا کہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کے بیٹے کے واسطے لے جاؤں۔
49. سو اب اگر تُم کرم اور راستی سے میرے آقا کے ساتھ پیش آنا چاہتے ہو تو مُجھے بتاؤ اور اگر نہیں تو کہہ دو تاکہ مَیں د ہنی یا بائیں طرف پِھر جاؤں۔
50. تب لابن اور بیتوایل نے جواب دِیا کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہُوئی ہے۔ ہم تُجھے کُچھ بُرا یا بھلا نہیں کہہ سکتے۔
51. دیکھ رِبقہ تیرے سامنے مَوجُود ہے ۔ اُسے لے اور جا اور خُداوند کے قَول کے مُطابِق اپنے آقا کے بیٹے سے اُسے بیاہ دے۔
52. جب ابرہام کے نوکر نے اُن کی باتیں سُنیں تو زمِین تک جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
53. اور نوکر نے چاندی اور سونے کے زیور اور لِباس نِکال کر رِبقہ کو دِئے اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں کو بھی قیمتی چِیزیں دِیں۔
54. اور اُس نے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں نے کھایا پِیا اور رات بھر وہِیں رہے۔ صُبح کو وہ اُٹھے اور اُس نے کہا کہ مُجھے میرے آقا کے پاس روانہ کر دو۔
55. رِبقہ کے بھائی اور ماں نے کہا کہ لڑکی کو کُچھ روز کم سے کم دس روز ہمارے پاس رہنے دے ۔ اِس کے بعد وہ چلی جائے گی۔
56. اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے نہ روکو کیونکہ خُداوند نے میرا سفر مُبارک کِیا ہے ۔ مُجھے رُخصت کر دو تاکہ مَیں اپنے آقا کے پاس جاؤں۔
57. اُنہوں نے کہا ہم لڑکی کو بُلا کر پُوچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔
58. تب اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کیا تُو اِس آدمی کے ساتھ جائے گی؟اُس نے کہا جاؤں گی۔
59. تب اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ اور اُس کی دایہ اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے آدمِیوں کو رُخصت کِیا۔
60. اور اُنہوں نے رِبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہااَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہواور تیری نسل اپنے کِینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کیمالِک ہو۔
61. اور رِبقہ اور اُس کی سہیلِیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر سوار ہُوئِیں اور اُس آدمی کے پِیچھے ہو لِیں ۔ سو وہ آدمی رِبقہ کو ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔