17. خُداوند نے جو ٹھانا وُہی کِیا ۔ اُس نے اپنے کلام کوجو ایّامِ قدِیم میں فرمایا تھا پُورا کِیا۔اُس نے گِرا دِیا اور رحم نہ کِیا اور اُس نے دُشمنکو تُجھ پرشادمان کِیا۔اُس نے تیرے مُخالِفوں کا سِینگ بُلند کِیا۔
18. اُن کے دِلوں نے خُداوند سے فریاد کی۔اَے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل شب و روز آنسُو نہر کیطرح جاری رہیں۔تُو بِالکُل آرام نہ لے ۔ تیری آنکھ کی پُتلی آرامنہ کرے۔
19. اُٹھ رات کو پہروں کے شرُوع میں فریاد کر۔خُداوند کے حضُور اپنا دِل پانی کی مانِند اُنڈیل دے ۔اپنے بچّوں کی زِندگی کے لِئے جو سب کُوچوںمیں بُھوک سے بے ہوش پڑے ہیںاُس کے حضُور میں دستِ دُعا بُلند کر۔
20. اَے خُداوند نظر کر اور دیکھ کہ تُو نے کِس سے یہ کِیا!کیا عَورتیں اپنے پَھل یعنی اپنے لاڈلے بچّوںکو کھائیں؟کیا کاہِن اور نبی خُداوند کے مَقدِس میں قتلکِئے جائیں؟
21. پِیر و جوان گلِیوں میں خاک پر پڑے ہیں۔میری کُنواریاں اور میرے جوان تلوار سے قتلہُوئے۔تُو نے اپنے قہر کے دِن اُن کو قتل کِیا ۔ تُو نے اُنکوکاٹ ڈالا اور رحم نہ کِیا۔
22. تُو نے میری دہشت کو ہر طرف سے گویا عِید کےدِن بُلالِیااور خُداوند کے قہر کے دِن نہ کوئی بچا نہ باقی رہا۔جِن کو مَیں نے گود میں کِھلایا اور پالا پوسا میرےدُشمنوں نے فنا کر دِیا۔