15. اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سےروٹی دیاور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کےلِئے پانی نِکالااور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کواُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔
16. لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈکِیا اورگردن کش بنےاور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔
17. اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِبکوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّابلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایکسردار مُقرّرکِیاتاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیںپر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اورقہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔
18. پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کرکہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سےنِکال لایااور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔
19. تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابانمیں چھوڑ نہ دِیا ۔دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤاتاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کوآگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنیاور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔
20. اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کےلِئے بخشیاورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاسبُجھانے کو پانی دِیا۔
21. چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتارہا۔وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئےاور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔
22. اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیںجِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹدِیا۔چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اوربسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِضہُوئے۔
23. اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کیمانِند کر دِیااور اُن کو اُس مُلک میں لایاجِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہجا کراُس پر قبضہ کریں۔
24. سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیااورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنیکنعانیوں کو مغلُوب کِیااور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوںسمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیںوَیسا اُن سے کریں۔
25. سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروںاور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھےمال سے بھرے ہُوئے گھروںاور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوںاورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوںکے مالِک ہُوئے۔پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئےاورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔
26. تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئےاور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکااور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھےتاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیااور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کامکِئے۔
27. اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیاجِنہوں نے اُن کو ستایااور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سےفریاد کیتو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیااور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانےوالے دِئےجِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سےچُھڑایا۔
28. لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگےبدکاری کیاِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میںچھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہےتَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کیتو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِقاُن کو بار بارچُھڑایا۔
29. اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کیطرف اُن کو پھیر لائےپر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانےبلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگرکوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا)اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اورنہ سُنا۔
30. تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہااوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کےخِلاف گواہی دیتا رہاتَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایااِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھمیں کر دِیا۔
31. باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِثاُن کو نابُود نہ کر دِیااور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔