8. دیکھ مَیں نے اُن کے چِہروں کے مُقابِل تیرا چِہرہ درُشت کِیا ہے اور تیری پیشانی اُن کی پیشانِیوں کے مُقابِل سخت کر دی ہے۔
9. مَیں نے تیری پیشانی کو ہِیرے کی مانِند چقماق سے بھی زِیادہ سخت کر دِیا ہے ۔ اُن سے نہ ڈر اور اُن کے چِہروں سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔
10. پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد میری سب باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنے دِل سے قبُول کر اور اپنے کانوں سے سُن۔
11. اب اُٹھ اسِیروں یعنی اپنی قَوم کے لوگوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔
12. اور رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اور مَیں نے اپنے پِیچھے ایک بڑی کڑک کی آواز سُنی جو کہتی تھی کہ خُداوند کا جلال اُس کے مسکن سے مُبارک ہو۔
13. اور جان داروں کے پروں کے ایک دُوسرے سے لگنے کی آواز اور اُن کے مُقابِل پہیوں کی آواز اور ایک بڑے دھڑاکے کی آواز سُنائی دی۔
14. اور رُوح مُجھے اُٹھا کر لے گئی ۔ سو مَیں تلخ دِل اور غضبناک ہو کر روانہ ہُؤا اور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب تھا۔
15. اور مَیں تل ابِیب میں اسِیروں کے پاس جو نہرِ کبار کے کنارے بستے تھے پُہنچا اور جہاں وہ رہتے تھے مَیں سات دِن تک اُن کے درمِیان پریشان بَیٹھا رہا۔
16. اور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
17. کہ اَے آدم زاد مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا ۔ پس تُو میرے مُنہ کا کلام سُن اور میری طرف سے اُن کو آگاہ کر دے۔
18. جب مَیں شرِیر سے کہُوں کہ تُو یقِیناً مَرے گا اور تُو اُسے آگاہ نہ کرے اور شرِیر سے نہ کہے کہ وہ اپنی بُری روِش سے خبردار ہو تاکہ وہ اُس سے باز آ کر اپنی جان بچائے تو وہ شرِیر اپنی شرارت میں مَرے گا لیکن مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔
19. لیکن اگر تُو نے شرِیر کو آگاہ کر دِیا اور وہ اپنی شرارت اور اپنی بُری روِش سے باز نہ آیا تو وہ اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر تُو نے اپنی جان کو بچا لِیا۔
20. اور اگر راست باز اپنی راست بازی چھوڑ دے اور گُناہ کرے اور مَیں اُس کے آگے ٹھوکر کِھلانے والا پتّھر رکُھّوں تو وہ مَر جائے گا ۔ اِس لِئے کہ تُو نے اُسے آگاہ نہیں کِیا تو وہ اپنے گُناہ میں مَرے گا اور اُس کی صداقت کے کاموں کا لِحاظ نہ کِیا جائے گا پر مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔
21. لیکن اگر تُو اُس راست باز کو آگاہ کر دے تاکہ گُناہ نہ کرے اور وہ گُناہ سے باز رہے تو وہ یقِیناً جِئے گااِس لِئے کہ نصِیحت پذِیر ہُؤا اور تُو نے اپنی جان بچا لی۔
22. اور وہاں خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے فرمایا اُٹھ مَیدان میں نِکل جا اور وہاں مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔