12. کہ اَے آدم زاد! صُور کے بادشاہ پر یہ نَوحہ کر اوراُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو خاتُِم الکمال دانِش سے معمُور اور حُسن میں کامِل ہے۔
13. تُو عد ن میں باغِ خُدا میں رہا کرتا تھا ۔ ہر ایک قِیمتی پتّھر تیری پوشِش کے لِئے تھا مثلاً یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور الماس اور فِیروزہ اور سنگِ سُلَیمانی اور زبرجد اور نِیلم اور زمُرّد اور گوہرِ شب چراغ اور سونے سے تُجھ میں خاتِم سازی اور نگِینہ بندی کی صنعت تیری پَیدایش ہی کے روز سے جاری رہی۔
14. تُو ممسُوح کرُّوبی تھا جو سایہ افگن تھا اور مَیں نے تُجھے خُدا کے کوہِ مُقدّس پر قائِم کِیا ۔ تُو وہاں آتِشی پتّھروں کے درمِیان چلتا پِھرتا تھا۔
15. تُو اپنی پَیدایش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامِل تھا جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔
16. تیری سَوداگری کی فراوانی کے سبب سے اُنہوں نے تُجھ میں ظُلم بھی بھر دِیا اور تُو نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے مَیں نے تُجھ کو خُدا کے پہاڑ پر سے گندگی کی طرح پھینک دِیا اور تُجھ سایہ افگن کرُّوبی کو آتِشی پتّھروں کے درمیان سے فنا کر دِیا۔
17. تیرا دِل تیرے حُسن پر گھمنڈ کرتا تھا ۔ تُو نے اپنے جمال کے سبب سے اپنی حِکمت کھو دی ۔ مَیں نے تُجھے زمِین پر پٹک دِیا اور بادشاہوں کے سامنے رکھ دِیا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔
18. تُو نے اپنی بدکرداری کی کثرت اور اپنی سَوداگری کی ناراستی سے اپنے مقدِسوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیرے اندر سے آگ نِکالُوں گا جو تُجھے بھسم کرے گی اور مَیں تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے زمِین پر راکھ کر دُوں گا۔
19. قَوموں کے درمِیان وہ سب جو تُجھ کو جانتے ہیں تُجھے دیکھ کر حَیران ہوں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔
20. پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
21. کہ اَے آدم زاد صَیدا کا رُخ کر کے اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔
22. اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اَے صَیدا اور تیرے اندر میری تمجِید ہو گی اور جب مَیں اُس کو سزا دُوں گا تو لوگ معلُوم کر لیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور اُس میں میری تقدِیس ہو گی۔
23. مَیں اُس میں وبا بھیجُوں گا اور اُس کی گلِیوں میں خُون ریزی کرُوں گا اور مقتُول اُس کے درمِیان اُس تلوار سے جو چاروںطرف سے اُس پر چلے گی گِریں گے اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
24. تب بنی اِسرائیل کے لِئے اُن کی چاروں طرف کے سب لوگوں میں سے جو اُن کو حقِیر جانتے تھے کوئی چُبھنے والا کانٹا یا دُکھانے والا خار نہ رہے گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندخُدا مَیں ہُوں۔
25. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں میں سے جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے جمع کرُوں گاتب مَیں قَوموں کی آنکھوں کے سامنے اُن سے اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور وہ اپنی سرزمِین میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دی تھی بسیں گے۔
26. اور وہ اُس میں امن سے سکُونت کریں گے بلکہ مکان بنائیں گے اور انگُورِستان لگائیں گے اور امن سے سکُونت کریں گے ۔ جب مَیں اُن سب کو جو چاروں طرف سے اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دُوں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کاخُدا ہُوں۔