1. شِگایُونو ت کے سُر پر حبقُّوق نبی کی دُعا۔:-
2. اَے خُداوند مَیں نے تیری شُہرت سُنیاور ڈر گیا۔اَے خُداوند اِسی زمانہ میں اپنے کام کو بحال کر۔اِسی زمانہ میں اُس کو ظاہِر کر۔قہر کے وقت رحم کو یاد فرما۔
3. خُدا تیمان سے آیااور قُدُّوس کوہِ فارا ن سے ۔سِلاہاُس کا جلال آسمان پر چھا گیااور زمِین اُس کی حمد سے معمُور ہو گئی۔
4. اُس کی جگمگاہٹ نُور کی مانِند تھی۔اُس کے ہاتھ سے کِرنیں نِکلتی تھِیںاور اِس میں اُس کی قُدرت نِہاں تھی۔
5. وبا اُس کے آگے آگے چلتی تھیاور آتِشی تِیر اُس کے قدموں سے نِکلتے تھے۔
6. وہ کھڑا ہُؤا اور زمِین تھرّا گئی۔اُس نے نِگاہ کی اور قَومیں پراگندہ ہو گئِیں۔ازلی پہاڑ پارہ پارہ ہو گئے۔قدِیم ٹِیلے جُھک گئے ۔اُس کی راہیں ازلی ہیں۔
7. مَیں نے کُوشن کے خَیموں کو مُصِیبت میں دیکھا۔مُلکِ مِدیا ن کے پردے ہِل گئے۔
8. اَے خُداوند! کیا تُو ندیوں سے بیزارتھا؟کیا تیرا قہر دریاؤں پرتھا؟کیا تیرا غضب سمُندر پرتھاکہ تُو اپنے گھوڑوں اور فتح یاب رتھوں پرسوارہُؤا؟
9. تیری کمان غِلاف سے نِکالی گئی۔تیرا عہد قبائِل کے ساتھ اُستوار تھا ۔ سِلاہتُو نے زمِین کو ندیوں سے چِیر ڈالا۔