3. کیونکہ یہ رویا ایک مُقرّرہ وقت کے لِئے ہے ۔ یہ جلد وقُوع میں آئے گی اور خطا نہ کرے گی ۔ اگرچہ اِس میں دیرہو تَو بھی اِس کا مُنتظِر رہ کیونکہ یہ یقِیناً وقُوع میں آئے گی ۔ تاخِیر نہ کرے گی۔
4. دیکھ مُتکِبّر آدمی کا دِل راست نہیں ہے لیکن صادِق اپنے اِیمان سے زِندہ رہے گا۔
5. بے شک مُتکبِّر آدمی مَے کی مانِند دغاباز ہے ۔ وہ اپنے گھر میں نہیں رہتا ۔ وہ پاتال کی مانِند اپنی ہوس بڑھاتا ہے ۔ وہ مَوت کی مانِند ہے ۔ کبھی آسُودہ نہیں ہوتا بلکہ سب قَوموں کو اپنے پاس جمع کرتا ہے اور سب اُمّتوں کو اپنے نزدِیک فراہم کرتا ہے۔
6. کیا یہ سب اُس پر مثل نہ لائیں گے اور طنزاً نہ کہیں گے کہ اُس پر افسوس جو اَوروں کے مال سے مالدار ہوتا ہے! لیکن یہ کب تک؟ اور اُس پر جو کثرت سے گِرَو لیتا ہے!۔
7. کیا وہ تُجھے کھا جانے کو اچانک نہ اُٹھیں گے اور تُجھے مُضطرِب کرنے کو بیدار نہ ہوں گے اور تُو اُن کے لِئے لُوٹ نہ ہو گا؟۔
8. چُونکہ تُو نے بُہت سی قَوموں کو لُوٹ لِیا اور مُلک و شہر و باشِندوں میں خُونریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے باقی ماندہ لوگ تُجھے غارت کریں گے۔
9. اُس پر افسوس جو اپنے گھرانے کے لِئے ناجائِز نفع اُٹھاتاہے تاکہ اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے اور مُصِیبت سے محفُوظ رہے!۔
10. تُو نے بُہت سی اُمّتوں کو برباد کر کے اپنے گھرانے کے لِئے رُسوائی حاصِل کی اور اپنی جان کا گُنہگار ہُؤا۔
11. کیونکہ دِیوار سے پتّھر چِلاّئیں گے اور چھت سے شہتِیرجواب دیں گے۔
12. اُس پر افسوس جو قصبہ کو خُونریزی سے اور شہر کو بدکرداری سے تعمِیر کرتا ہے!۔
13. کیا یہ ربُّ الافواج کی طرف سے نہیں کہ لوگوں کی مِحنت آگ کے لِئے ہو اور قَوموں کی مشقّت بطالت کے لِئے؟۔
14. کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے جلال کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔
15. اُس پر افسوس جو اپنے ہمسایہ کو اپنے قہر کا جام پِلا کر متوالا کرتا ہے تاکہ اُس کو بے پردہ کرے!۔