11. اَے خُداوند! تُو اُس کے مال میں برکت دےاور اُس کے ہاتھوں کی خِدمت کو قبُول کر۔جو اُس کے خِلاف اُٹھیں اُن کی کمر توڑ دےاور اُن کی کمر بھی جِن کو اُس سے عداوت ہے تاکہ وہپِھر نہ اُٹھیں۔
12. اور بنیمِین کے حق میں اُس نے کہا:-خُداوند کا پیارا سلامتی کے ساتھ اُس کے پاس رہے گا۔وہ سارے دِن اُسے ڈھانکے رہتا ہےاور وہ اُس کے کندھوں کے بِیچ سکُونت کرتا ہے۔
13. اور یُوسف کے حق میں اُس نے کہا:-اُس کی زمِین خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو!آسمان کی بیش قِیمت اشیا اورشبنماور وہ گہرا پانی جو نِیچے ہے
14. اور سُورج کے پکائے ہُوئے بیش بہا پَھلاور چاند کی اُگائی ہُوئی بیش قِیمت چِیزیں
15. اور قدِیم پہاڑوں کی بیش قِیمت چِیزیںاور ابدی پہاڑِیوں کی بیش قِیمت چِیزیں
16. اور زمِین اور اُس کی معمُوری کی بیش قِیمت چِیزیںاور اُس کی خُوشنُودی جو جھاڑی میں رہتا تھا۔اِن سب کے اِعتبار سے یُوسف کے سرپریعنی اُسی کے سر کے چاند پر جو اپنے بھائیوں سے جُدارہا برکت نازِل ہو!
17. اُس کے بَیل کے پہلوٹھے کی سی اُس کی شَوکتہے اور اُس کے سِینگ جنگلی سانڈ کے سےہیں۔اُن ہی سے وہ سب قَوموں کو بلکہ زمِین کی اِنتہا کےلوگوں کو دھکیلے گا۔وہ افرائِیم کے لاکھوں لاکھاور منسّی کے ہزاروں ہزار ہیں۔
18. اور زبُولُون کے بارے میں اُس نے کہا:-اَے زبُولُون ! تُو اپنے باہر جاتے وقتاور اَے اِشکار ! تُو اپنے خَیموں میں خُوش رہ۔
19. وہ لوگوں کو پہاڑوں پربُلائیں گےاور وہاں صداقت کی قُربانیاں گُذرانیں گےکیونکہ وہ سمُندروں کے فَیضاور ریت کے چُھپے ہُوئے خزانوں سے بہرہ ور ہوںگے۔
20. اور جد کے حق میں اُس نے کہا:-جو کوئی جد کو بڑھائے وہ مُبارک ہو۔وہ شیرنی کی طرح رہتا ہےاور بازُو بلکہ سر کے چاند تک کو پھاڑ ڈالتا ہے۔
21. اور اُس نے پہلے حِصّہ کو اپنے لِئے چُن لِیاکیونکہ شرع دینے والے کا بخرہ وہاں الگ کِیا ہُؤا تھااور اُس نے لوگوں کے سرداروں کے ساتھ آکرخُداوند کے اِنصاف کواور اُس کے احکام کو جو اِسرا ئیل کے لِئے تھے پُورا کِیا۔
22. اور دان کے حق میں اُس نے کہا:-دان اُس شیر بَبر کا بچّہ ہےجو بسن سے کُود کر آتا ہے۔
23. اور نفتالی کے حق میں اُس نے کہا:-اَے نفتالی ! جو لُطف و کرم سے آسُودہاور خُداوند کی برکت سے معمُورہےتُو مغرِب اور جنُوب کا مالِک ہو!
24. اور آشر کے حق میں اُس نے کہا:-آشر آس اَولاد سے مالامال ہو!وہ اپنے بھائِیوں کا مقبُول ہواور اپنا پاؤں تیل میں ڈبوئے۔
25. تیرے بینڈے لوہے اور پِیتل کے ہوں گےاور جَیسے تیرے دِن وَیسی ہی تیری قُوّت ہو۔
26. اَے یسُورُو ن! خُدا کی مانِند اَور کوئی نہیںجو تیری مدد کے لِئے آسمان پراور اپنے جاہ و جلال میں افلاک پر سوار ہے۔
27. ابدی خُدا تیری سکُونت گاہ ہےاور نِیچے دائِمی بازُو ہیں۔اُس نے غنِیم کو تیرے سامنے سے نِکال دِیااور کہا اُن کو ہلاک کردے
28. اور اِسرا ئیل سلامتی کے ساتھیعقُوب کا سوتا اکیلا۔اناج اور مَے کے مُلک میں بسا ہُؤا ہےبلکہ آسمان سے اُس پر اوس پڑتی رہتی ہے۔
29. مُبارک ہے تُو اَے اسرائیل !تُو خُداوند کی بچائی ہُوئی قَوم ہے سو کَون تیری مانِندہے ؟وُہی تیری مدد کی سِپراور تیرے جاہ و جلال کی تلوار ہے۔تیرے دُشمن تیرے مُطِیع ہوں گےاور تُو اُن کے اُونچے مقاموں کو پامال کرے گا۔