2. مسلمیاہ کے سات بیٹے بڑے سے لے کر چھوٹے تک زکریاہ، یدیع ایل، زبدیاہ، یتنی ایل،
3. عیلام، یوحنان اور اِلیہوعینی تھے۔
6. سمعیاہ بن عوبید ادوم کے بیٹے خاندانی سربراہ تھے، کیونکہ وہ کافی اثر و رسوخ رکھتے تھے۔
7. اُن کے نام عُتنی، رفائیل، عوبید اور اِلزبد تھے۔ سمعیاہ کے رشتے دار اِلیہو اور سمکیاہ بھی گروہ میں شامل تھے، کیونکہ وہ بھی خاص حیثیت رکھتے تھے۔
8. عوبید ادوم سے نکلے یہ تمام آدمی لائق تھے۔ وہ اپنے بیٹوں اور رشتے داروں سمیت کُل 62 افراد تھے اور سب مہارت سے اپنی خدمت سرانجام دیتے تھے۔
9. مسلمیاہ کے بیٹے اور رشتے دار کُل 18 آدمی تھے۔ سب لائق تھے۔
10. مِراری کے خاندان کا فرد حوسہ کے چار بیٹے سِمری، خِلقیاہ، طبلیاہ اور زکریاہ تھے۔ حوسہ نے سِمری کو خدمت کے گروہ کا سربراہ بنا دیا تھا اگرچہ وہ پہلوٹھا نہیں تھا۔
11. دوسرے بیٹے بڑے سے لے کر چھوٹے تک خِلقیاہ، طبلیاہ اور زکریاہ تھے۔ حوسہ کے کُل 13 بیٹے اور رشتے دار تھے۔
12. دربانوں کے اِن گروہوں میں خاندانی سرپرست اور تمام آدمی شامل تھے۔ باقی لاویوں کی طرح یہ بھی رب کے گھر میں اپنی خدمت سرانجام دیتے تھے۔
13. قرعہ اندازی سے مقرر کیا گیا کہ کون سا گروہ صحن کے کس دروازے کی پہرا داری کرے۔ اِس سلسلے میں بڑے اور چھوٹے خاندانوں میں امتیاز نہ کیا گیا۔
14. یوں جب قرعہ ڈالا گیا تو مسلمیاہ کے خاندان کا نام مشرقی دروازے کی پہرا داری کرنے کے لئے نکلا۔ زکریاہ بن مسلمیاہ کے خاندان کا نام شمالی دروازے کی پہرا داری کرنے کے لئے نکلا۔ زکریاہ اپنے دانا مشوروں کے لئے مشہور تھا۔