یرمیا 48:15-31 اردو جیو ورژن (UGV)

15. لیکن دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے کہ موآب تباہ ہو جائے گا، اور دشمن اُس کے شہروں میں گھس آئے گا۔ اُس کے بہترین جوان قتل و غارت کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔

16. موآب کا انجام قریب ہی ہے، آفت اُس پر نازل ہونے والی ہے۔

17. اے پڑوس میں بسنے والو، اُس پر ماتم کرو! جتنے اُس کی شہرت جانتے ہو آہ و زاری کرو۔ بولو، ’ہائے، موآب کا زوردار عصائے شاہی ٹوٹ گیا ہے، اُس کی شان و شوکت کی علامت خاک میں ملائی گئی ہے۔‘

18. اے دیبون بیٹی، اپنے شاندار تخت پر سے اُتر کر پیاسی زمین پر بیٹھ جا۔ کیونکہ موآب کو تباہ کرنے والا تیرے خلاف بھی چڑھ آئے گا، وہ تیرے قلعہ بند شہروں کو بھی مسمار کرے گا۔

19. اے عروعیرکی رہنے والی، سڑک کے کنارے کھڑی ہو کر گزرنے والوں پر غور کر! اپنی جان بچانے والوں سے پوچھ لے کہ کیا ہوا ہے۔

20. تب تجھے جواب ملے گا، ’موآب رُسوا ہوا ہے، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔ بلند آواز سے واویلا کرو! دریائے ارنون کے کنارے اعلان کرو کہ موآب ختم ہے۔‘

21. میدانِ مرتفع پر اللہ کی عدالت نازل ہوئی ہے۔ حَولون، یہض، مِفعت،

22. دیبون، نبو، بیت دِبلاتائم،

23. قِریَتائم، بیت جمول، بیت معون،

24. قریوت اور بُصرہ، غرض موآب کے تمام شہروں کی عدالت ہوئی ہے، خواہ وہ دُور ہوں یا قریب۔“

25. رب فرماتا ہے، ”موآب کی طاقت ٹوٹ گئی ہے، اُس کا بازو پاش پاش ہو گیا ہے۔

26. اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔

27. تم موآبیوں نے اسرائیل کو اپنے مذاق کا نشانہ بنایا تھا۔ تم یوں اُسے گالیاں دیتے رہے جیسے اُسے چوری کرتے وقت پکڑا گیا ہو۔

28. لیکن اب تمہاری باری آ گئی ہے۔ اپنے شہروں کو چھوڑ کر چٹانوں میں جا بسو! کبوتر بن کر چٹانوں کی دراڑوں میں اپنے گھونسلے بناؤ۔

29. ہم نے موآب کے تکبر کے بارے میں سنا ہے، کیونکہ وہ حد سے زیادہ متکبر، مغرور، گھمنڈی، خودپسند اور اناپرست ہے۔“

30. رب فرماتا ہے، ”مَیں اُس کے تکبر سے واقف ہوں۔ لیکن اُس کی ڈینگیں عبث ہیں، اُن کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔

31. اِس لئے مَیں موآب پر آہ و زاری کر رہا، تمام موآب کے سبب سے چلّا رہا ہوں۔ قیرحراست کے باشندوں کا انجام دیکھ کر مَیں آہیں بھر رہا ہوں۔

یرمیا 48