3. اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں ۔ خُدا کو معلُوم ہے ۔)۔
4. یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔
5. مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔
6. اور اگر فخر کرنا چاہُوں بھی تو بیوُقُوف نہ ٹھہرُوں گا ۔ اِس لِئے کہ سچ بولُوں گا مگر تَو بھی باز رہتا ہُوں تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے۔
7. اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث میرے پُھول جانے کے اندیشہ سے میرے جِسم میں کانٹا چُبھویا گیا یعنی شَیطان کا قاصِد تاکہ میرے مُکّے مارے اور مَیں پُھول نہ جاؤُں۔
8. اِس کے بارے میں مَیں نے تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا کہ یہ مُجھ سے دُور ہو جائے۔
9. مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے ۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔
10. اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں ۔ بے عِزّتی میں ۔ اِحتیاج میں ۔ ستائے جانے میں ۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زور آور ہوتا ہُوں۔
11. مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔