41. تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرفپھیر دیتاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالُوں۔
42. اُنہوں نے اِنتظار کِیا پر کوئی نہ تھا جو بچائےبلکہ خُداوند کا بھی اِنتِظار کِیا پر اُس نے اُن کو جواب نہ دِیا
43. تب مَیں نے اُن کو کُوٹ کُوٹ کر زمِین کیگرد کی مانِند کر دِیا۔مَیں نے اُن کو گلی کُوچوں کی کِیچڑ کی طرح رَوند رَوند کرچاروںطرف پَھیلا دِیا۔
44. تُو نے مُجھے میری قَوم کے جھگڑوں سے بھیچُھڑایا۔تُو نے مُجھے قَوموں کا سردار ہونے کے لِئے رکھ چھوڑاہے۔جِس قَوم سے مَیں واقِف بھی نہیں وہ میری مُطِیع ہوگی۔
45. پردیسی میرے تابِع ہو جائیں گے۔وہ میرا نام سُنتے ہی میری فرمانبرداری کریں گے۔
46. پردیسی مُرجھاجائیں گےاور اپنے قلعوں سے تھرتھراتے ہُوئے نِکلیں گے۔
47. خُداوند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو!اور خُدا میری نجات کی چٹان مُمتازہو!
48. وُہی خُدا جو میرا اِنتِقام لیتا ہےاور اُمّتوں کو میرے تابِع کر دیتا ہے
49. اور مُجھے میرے دُشمنوں کے بِیچ سے نِکالتا ہے۔ہاں تُو مُجھے میرے مُخالِفوں پر سر فراز کرتا ہے۔تُو مُجھے تُندخُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔
50. اِس لِئے اَے خُداوند! مَیں قَوموں کے درمِیانتیری شُکرگُزاریاور تیرے نام کی مدح سرائی کرُوں گا۔