9. پس حزائیل اُس سے مِلنے کو چلا اور اُس نے د مشق کی ہر نفِیس چِیز میں سے چالِیس اُونٹوں پر ہدیہ لدوا کر اپنے ساتھ لِیا اور آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا تیرے بیٹے بِن ہدد شاہِ ارا م نے مُجھ کو تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔
10. الِیشع نے اُس سے کہا جا اُس سے کہہ تُو ضرُور شِفا پائے گا تَو بھی خُداوند نے مُجھ کو یہ بتایا ہے کہ وہ یقِیناً مَر جائے گا۔
11. اور وہ اُس کی طرف ٹِکٹِکی باندھ کر دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ شرما گیا ۔ پِھر مَردِ خُدا رونے لگا۔
12. اور حزائیل نے کہا میرا مالِک روتا کیوں ہے؟اُس نے جواب دِیا اِس لِئے کہ مَیں اُس بدی سے جو تُو بنی اِسرائیل سے کرے گا آگاہ ہُوں ۔ تُو اُن کے قلعوں میں آگ لگائے گا اور اُن کے جوانوں کو تہِ تیغ کرے گا اور اُن کے بچّوں کو پٹک پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گا اور اُن کی حامِلہ عَورتوں کو چِیر ڈالے گا۔
13. حزائیل نے کہا تیرے خادِم کی جو کُتّے کے برابر ہے حقِیقت ہی کیا ہے جو وہ اَیسی بڑی بات کرے؟الِیشع نے جواب دِیا خُداوند نے مُجھے بتایا ہے کہ تُو ارام کا بادشاہ ہو گا۔
14. پِھروہ الِیشع سے رُخصت ہُؤا اور اپنے آقا کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا الِیشع نے تُجھ سے کیا کہا؟اُس نے جواب دِیا کہ اُس نے مُجھے بتایا کہ تُو ضرُور شِفا پائے گا۔
15. اور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے بالا پوش کو لِیا اور اُسے پانی میں بھگو کر اُس کے مُنہ پر تان دِیا اَیسا کہ وہ مر گیااور حزائیل اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
16. اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے پانچویں سال جب یہُوسفط یہُودا ہ کا بادشاہ تھا شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط کا بیٹا یہُورا م سلطنت کرنے لگا۔
17. اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں آٹھ برس بادشاہی کی۔
18. اور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی طرح اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
19. تَو بھی خُداوند نے اپنے بندہ داؤُُٔد کی خاطِر نہ چاہا کہ یہُودا ہ کو ہلاک کرے کیونکہ اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُسے اُس کی نسل کے واسطے ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دے گا۔
20. اُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے مُنحرِف ہو گیا اور اُنہوں نے اپنے لِئے ایک بادشاہ بنا لِیا۔
21. تب یُورا م صعیر کو گیا اور اُس کے سب رتھ اُس کے ساتھ تھے اور اُس نے رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے گھیرے ہُوئے تھے اور رتھوں کے سرداروں کو مارا اور لوگ اپنے ڈیروں کو بھاگ گئے۔
22. سو ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے آج تک مُنحرِف ہے اور اُسی وقت لِبنا ہ بھی مُنحرِف ہو گیا۔
23. اور یُورا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
24. اور یُورا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
25. اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے بارھویں برس سے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ سلطنت کرنے لگا۔
26. اخزیا ہ بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو شاہِ اِسرا ئیل عُمر ی کی بیٹی تھی۔