۲-سلاطِین 24:1-12 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکد نضر نے چڑھائی کی اور یہُو یقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا ۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔

2. اور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور ارا م کے دَل اور موآ ب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُودا ہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔

3. یقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُودا ہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔

4. اور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔

5. اور یہُو یقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

6. اور یہُو یقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

7. اور شاہِ مِصر پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصر کے نالے سے دریایِ فرا ت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصر کا تھا لے لِیا تھا۔

8. اور یہُویا کِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلنا تن کی بیٹی تھی۔

9. اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

10. اُس وقت شاہِ بابل نبوکد نضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔

11. اور شاہِ بابل نبوکد نضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔

12. تب شاہِ یہُودا ہ یہُو یاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔

۲-سلاطِین 24