15. اور سُلیما ن بادشاہ نے پِیٹے ہُوئے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائِیں ۔ چھ سَو مِثقال پِیٹا ہُؤا سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔
16. اور اُس نے پِیٹے ہُوئے سونے کی تِین سَو ڈھالیں اَور بنوائِیں ۔ ایک ایک ڈھال میں تِین سَو مِثقال سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بن کے گھر میں رکھّا۔
17. اِس کے سِوا بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اور اُس پر خالِص سونا منڈھوایا۔
18. اور اُس تخت کے لِئے چھ سِیڑھیاں اور سونے کا ایک پایدان تھا ۔ یہ سب تخت سے جُڑے ہُوئے تھے اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ایک ایک ٹیک تھی اور اُن ٹیکوں کے برابر دو شیرِ بَبر کھڑے تھے۔
19. اور اُن چھؤں سِیڑھیوں پر اِدھر اُدھر بارہ شیرِ بَبر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت مَیں اَیسا کبھی نہیں بنا تھا۔
20. اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ سُلیما ن کے ایّام میں چاندی کی کُچھ قدر نہ تھی۔
21. کیونکہ بادشاہ کے پاس جہاز تھے جو حُورا م کے نَوکروں کے ساتھ ترسِیس کو جاتے تھے ۔ ترسِیس کے یہ جہاز تِین برس میں ایک بار سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لے کر آتے تھے۔
22. سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں رُویِ زمِین کے سب بادشاہوں سے بڑھ گیا۔