۲- توارِیخ 34:7-20 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. اور مذبحوں کو ڈھا دِیا اور یسِیرتوں اور کُھدی ہُوئی مُورتوں کو توڑ کر دُھول کر دِیا اور اِسرائیل کے تمام مُلک میں سُورج کی سب مُورتوں کو کاٹ ڈالا ۔ تب یروشلیِم کو لَوٹا۔

8. اور اپنی سلطنت کے اٹھارھویں برس جب وہ مُلک اور ہَیکل کو پاک کر چُکا تو اُس نے اصلیا ہ کے بیٹے سافن کو اور شہر کے حاکِم معسیا ہ اور یُوآخز کے بیٹے یُوآ خ مُورِّخ کو بھیجا کہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کریں۔

9. وہ خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس آئے اور وہ نقدی جو خُدا کے گھر میں لائی گئی تھی جِسے دربان لاویوں نے منسّی اور اِفرائیِم اور اِسرائیل کے سب باقی لوگوں سے اور تمام یہُودا ہ اور بِنیمِین اور یروشلیِم کے باشِندوں سے لے کر جمع کِیا تھا اُس کے سپُرد کی۔

10. اور اُنہوں نے اُسے اُن کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپا جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی کرتے تھے اور اُن کارِندوں نے جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے تھے اُسے اُس گھر کی مرمّت اور درُست کرنے میں لگایا۔

11. یعنی اُسے بڑھئیوں اور مِعماروں کو دِیا کہ گھڑے ہُوئے پتّھر اور جوڑوں کے لِئے لکڑی خرِیدیں اور اُن گھروں کے لِئے جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے اُجاڑ دِیا تھا شہتِیر بنائیں۔

12. اور وہ مرد دِیانت سے کام کرتے تھے اور یحت اور عبد یاہ لاوی جو بنی مِراری میں سے تھے اُن کی نِگرانی کرتے تھے اور بنی قِہات میں سے زکر یاہ اور مُسلاّ م کام کراتے تھے اور لاویوں میں سے وہ لوگ تھے جو باجوں میں ماہِر تھے۔

13. اور وہ باربرداروں کے بھی داروغہ تھے اور سب قِسم قِسم کے کام کرنے والوں سے کام کراتے تھے اور مُنشی اور مُہتمِم اور دربان لاویوں میں سے تھے۔

14. اور جب وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی گئی تھی نِکال رہے تھے تو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کی تَورَیت کی کِتاب جو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی تھی مِلی۔

15. تب خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مَیں نے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب پائی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی۔

16. اورسافن وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا ۔ پِھر اُس نے بادشاہ کو یہ بتایا کہ سب کُچھ جو تُو نے اپنے نَوکروں کے سپُرد کِیا تھا اُسے وہ کر رہے ہیں۔

17. اور وہ نقدی جو خُداوند کے گھر میں مَوجُود تھی اُنہوں نے لے کر ناظِروں اور کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپی ہے۔

18. پِھرسافن مُنشی نے بادشاہ سے کہا کہ خِلقیاہ کاہِن نے مُجھے یہ کِتاب دی ہے اور سافن نے اُس میں سے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔

19. اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے تَورَیت کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔

20. پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قا م بِن سافن اور عبدو ن بِن مِیکا ہ اورسافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عسا یاہ کو یہ حُکم دِیا۔

۲- توارِیخ 34