11. اور اِس کے عِلاوہ اُس نے یہُودا ہ کے پہاڑوں پر اُونچے مقام بنائے اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا اور یہُودا ہ کو گُمراہ کِیا۔
12. اور ایلیّاہ نبی سے اُسے اِس مضمُون کا خط مِلا کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نہ اپنے باپ یہُوسفط کی راہوں پر اور نہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کی راہوں پر چلا۔
13. بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا ہے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا اور اپنے باپ کے گھرانے میں سے اپنے بھائیوں کو جو تُجھ سے اچّھے تھے قتل بھی کِیا۔
14. سو دیکھ خُداوند تیرے لوگوں کو اور تیرے بیٹوں اور تیری بِیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔
15. اور تُو انتڑیوں کے مرض کے سبب سے سخت بِیمار ہو جائے گا یہاں تک کہ تیری انتڑیاں اُس مرض کے سبب سے روزبروز نِکلتی جائیں گی۔
16. اور خُداوند نے یہُورا م کے خِلاف فِلستِیوں اور اُن عربوں کا جو کُوشیوں کی سمت میں رہتے ہیں دِل اُبھارا۔
17. سو وہ یہُودا ہ پر چڑھائی کر کے اُس میں گُھس آئے اور سارے مال کو جو بادشاہ کے گھر میں مِلا اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بِیویوں کو بھی لے گئے اَیسا کہ یہُوآ خز کے سِوا جو اُس کے بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا اُس کا کوئی بیٹا باقی نہ رہا۔
18. اور اِس سب کے بعد خُداوند نے ایک لاعِلاج مرض اُس کی انتڑیوں میں لگا دِیا۔
19. اور کُچھ مُدّت کے بعد دو برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ اُس کے روگ کے مارے اُس کی انتڑیاں نِکل پڑیں اور وہ بُری بِیماریوں سے مَر گیا اور اُس کے لوگوں نے اُس کے لِئے آگ نہ جلائی جَیسا اُس کے باپ دادا کے لِئے جلاتے تھے۔
20. وہ بتِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور وہ بغَیر ماتم کے رُخصت ہُؤا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا پر شاہی قبروں میں نہیں۔