9. کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہےاُسی قدر میری راہیں تُمہاری راہوں سے اورمیرے خیال تُمہارے خیالوں سےبُلندہیں۔
10. کیونکہ جِس طرح آسمان سے بارِش ہوتی اور برفپڑتی ہےاور پِھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمِین کوسیراب کرتی ہےاور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعِث ہوتی ہےتاکہ بونے والے کو بِیج اور کھانے والے کو روٹیدے۔
11. اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گابلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُوراکرے گااور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجامُوثّرِ ہو گا۔
12. کیونکہ تُم خُوشی سے نِکلو گےاور سلامتی کے ساتھ روانہ کِئے جاؤ گے ۔پہاڑ اور ٹِیلے تُمہارے سامنے نغمہ پردازہوں گےاور مَیدان کے سب درخت تال دیں گے۔
13. کانٹوں کی جگہ صنَوبر نِکلے گااور جھاڑی کے بدلے آس کا درخت ہو گااور یہ خُداوند کے لِئے نام اور ابدی نِشان ہو گاجو کبھی مُنقطع نہ ہو گا۔