15. تب وہ آدمی کے لِئے اِیندھن ہوتا ہے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ سُلگا کر تاپتا ہے ۔ وہ اُس کو جلا کر روٹی پکاتاہے بلکہ اُس سے بُت بنا کر اُس کو سِجدہ کرتا ہے۔ وہ کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِرتا ہے۔
16. اُس کا ایک ٹُکڑا لے کر آگ میں جلاتا ہے اور اُسی کے ایک ٹُکڑے پر گوشت کباب کر کے کھاتا اور سیر ہوتا ہے۔ پِھر وہ تاپتا اور کہتا ہے اہا! مَیں گرم ہو گیا ۔مَیں نے آگ دیکھی۔
17. پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔
18. وہ نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بند ہیں ۔ پس وہ دیکھتے نہیں اور اُن کے دِل سخت ہیں ۔پس وہ سمجھتے نہیں۔
19. بلکہ کوئی اپنے دِل میں نہیں سوچتا اور نہ کِسی کومعرفت اور تمِیز ہے کہ اِتنا کہے مَیں نے تو اِس کا ایک ٹُکڑا آگ میں جلایا اور مَیں نے اِس کے انگاروں پر روٹی بھی پکائی اور مَیں نے گوشت بُھونا اور کھایا ۔ اب کیامَیں اِس کے بقِیّہ سے ایک مکرُوہ چِیز بناؤُں؟ کیا مَیں درخت کے کُندے کو سِجدہ کرُوں؟۔
20. وہ راکھ کھاتا ہے ۔ فریب خُوردہ دِل نے اُس کو اَیساگُمراہ کر دِیا ہے کہ وہ اپنی جان بچا نہیں سکتا اورنہیں کہتا کیا میرے دہنے ہاتھ میں بطالت نہیں؟۔
21. اَے یعقُو ب! اَے اِسرائیل ! اِن باتوں کو یاد رکھکیونکہ تُو میرا بندہ ہےمَیں نے تُجھے بنایا ۔ تُو میرا خادِم ہے ۔اَے اِسرائیل مَیں تُجھ کو فراموش نہ کرُوں گا۔
22. مَیں نے تیری خطاؤں کو گھٹا کی مانِند اور تیرےگُناہوں کو بادل کی مانِند مِٹا ڈالا ۔میرے پاس واپس آ جا کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہدِیا ہے۔
23. اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا ۔اَے اسفلِ زمِین للکار!اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو!نغمہ پردازی کروکیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیااور اِسرائیلمیں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔
24. خُداوند تیرا فِدیہ دینے والاجِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایایُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کاخالِق ہُوں۔مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننےاور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیکہے؟۔
25. مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروںکو دِیوانہ بناتا ہُوںاور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اوراُن کی حِکمت کوحماقت ٹھہراتا ہُوں۔
26. اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتااور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوںجو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہوجائے گااور یہُودا ہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گےاور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔