14. خُداوند تُمہارا نجات دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوسیُوں فرماتا ہےکہ تُمہاری خاطِر مَیں نے بابل پر خُرُوج کرایااور مَیں اُن سب کو فراریوں کی حالت میں اورکَسدیوں کو بھی جو اپنے جہازوں میں للکارتےتھے لے آؤُں گا۔
15. مَیں خُداوند تُمہارا قُدُّوس اِسرائیل کا خالِق تُمہارابادشاہ ہُوں۔
16. جِس نے سمُندر میں راہاور سَیلاب میں گُذرگاہ بنائی۔
17. جو جنگی رتھوں اور گھوڑوں اور لشکر اور بہادُروںکونِکال لاتا ہے ۔(وہ سب کے سب لیٹ گئے ۔ وہ پِھر نہ اُٹھیں گےوہ بُجھ گئے ہاں وہ بتّی کی طرح بُجھ گئے)۔
18. یعنی خُداوند یُوں فرماتا ہےکہ پِچھلی باتوں کو یادنہ کرواور قدِیم باتوں پر سوچتے نہ رہو۔
19. دیکھو مَیں ایک نیا کام کرُوں گا ۔اب وہ ظہُور میں آئے گا ۔کیا تُم اُس سے ناواقِف رہو گے؟ہاں مَیں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاںجاری کرُوں گا۔
20. جنگلی جانور گِیدڑ اور شُتر مُرغ میری تعظِیم کریں گےکیونکہ مَیں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاںجاری کرُوں گاتاکہ میرے لوگوں کے لِئے یعنی میرے برگُزِیدوںکے پِینے کے لِئے ہوں۔
21. مَیں نے اِن لوگوں کو اپنے لِئے بنایاتاکہ وہ میری حمد کریں۔
22. تَو بھی اَے یعقُو ب! تُو نے مُجھے نہ پُکارا بلکہ اَےاِسرائیل ! تُو مُجھ سے تنگ آ گیا۔
23. تُو برّوں کو اپنی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے میرےحضُور نہیں لایااور تُو نے اپنے ذبِیحوں سے میری تعظِیم نہیں کی ۔مَیں نے تُجھے ہدیہ لانے پر مجبُور نہیں کِیااور لُبان جلانے کی تکلِیف نہیں دی۔
24. تُو نے رُوپیہ سے میرے لِئے اگر کو نہیں خرِیدااورتُو نے مُجھے اپنے ذبِیحوں کی چربی سے سیر نہیں کِیالیکن تُو نے اپنے گُناہوں سے مُجھے زیربار کِیااور اپنی خطاؤں سے مُجھے بیزار کر دِیا۔
25. مَیں ہی وہ ہُوں جو اپنے نام کی خاطِر تیرےگُناہوں کو مِٹاتا ہُوںاور مَیں تیری خطاؤں کو یاد نہیں رکُھّوں گا۔
26. مُجھے یاد دِلا ۔ ہم آپس میں بحث کریں ۔اپنا حال بیان کر تاکہ تُو صادِق ٹھہرے۔
27. تیرے بڑے باپ نے گُناہ کِیا اور تیرے تفسِیرکرنے والوں نے میری مُخالفت کی ہے۔