18. مَیں ننگے ٹِیلوں پر نہریں اور وادِیوں میں چشمےکھولُوں گا۔صحرا کو تالاب اور خُشک زمِین کو پانی کا چشمہبنادُوں گا۔
19. بیابان میں دیودار اور ببُول اور آس اور زَیتُون کےدرخت لگاؤُں گا ۔صحرا میں چِیڑ اور سرو و صنَوبر اِکٹّھے لگاؤُں گا۔
20. تاکہ وہ سب دیکھیں اور جانیں اور غَور کریں اورسمجھیں کہخُداوند ہی کے ہاتھ نے یہ بنایا اور اِسرائیل کےقُدُّوس نے یہ پَیدا کِیا۔
21. خُداوند فرماتا ہے اپنا دعویٰ پیش کرو ۔یعقُو ب کابادشاہ فرماتا ہے اپنی مضبُوط دلِیلیں لاؤ۔
22. وہ اُن کو حاضِر کریں تاکہ وہ ہم کو ہونے والی چِیزوںکی خبر دیں ۔ہم سے اگلی باتیں بیان کرو کہ کیا تِھیںتاکہ ہم اُن پر سوچیں اور اُن کے انجام کو سمجھیںیاآیندہ کو ہونے والی باتوں سے ہم کوآگاہ کرو۔
23. بتاؤ کہ آگے کو کیا ہو گا تاکہ ہم جانیں کہ تُم اِلہٰ ہو ۔ہاں بھلا یا بُرا کُچھ تو کرو تاکہ ہم مُتعجِّب ہوںاور باہم اُسے دیکھیں۔
24. دیکھو تُم ہیچ اور بے کار ہو ۔تُم کو پسند کرنے والامکرُوہ ہے۔
25. مَیں نے شِمال سے ایک کو برپا کِیا ہے ۔وہ آ پُہنچاوہ آفتاب کے مطلع سے ہو کر میرا ناملے گااور شاہزادوں کو گارے کی طرح لتاڑے گا ۔جَیسے کُمہار مِٹّی گُوندھتاہے۔
26. کِس نے یہ اِبتدا سے بیان کِیا کہ ہم جانیں؟اور کِس نے آگے سے خبر دی کہ ہم کہیں کہ سچہے؟کوئی اُس کا بیان کرنے والا نہیں ۔کوئی اُس کی خبر دینے والا نہیں ۔کوئی نہیں جو تُمہاری باتیں سُنے۔
27. مَیں ہی نے پہلے صِیُّون سے کہا کہ دیکھ ۔اُن کو دیکھ اور مَیں ہی یروشلیِم کو ایک بشارتدینے والا بخشُوں گا۔
28. کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ کوئی نہیں ۔اُن میں کوئی مُشِیر نہیں جِس سے پُوچُھوں اور وہمُجھے جواب دے۔
29. دیکھو وہ سب کے سب بطالت ہیں ۔اُن کے کام ہیچ ہیں ۔اُن کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ناچِیز ہیں۔خُداوندکا خادِم