8. تب اُس نے شیر کی سی آواز سے پُکارااَے خُداوند! مَیں اپنی دِیدگاہ پر تمام دِن کھڑا رہا اور مَیں نے ہر رات پہرے کی جگہ پر کاٹی۔
9. اور دیکھ سِپاہِیوں کے غول اور اُن کے سوار دو دو کرکے آتے ہیں۔ پِھر اُس نے یُوں کہا کہ بابل گِر پڑاگِر پڑا اور اُس کے معبُودوں کی سب تراشی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ٹُوٹی پڑی ہیں۔
10. اَے میرے گاہے ہُوئے اور میرے کھلِیہان کے غلّہ جوکُچھ مَیں نے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا سے سُناتُم سے کہہ دِیا۔
11. دُومہ کی بابت بارِ نُبوّت۔کِسی نے مُجھ کو شعِیر سے پُکارا کہ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟۔
12. نِگہبان نے کہا صُبح ہوتی ہے اور رات بھی ۔ اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو ۔ تُم پِھر آنا۔
13. عرب کے بابت بارِ نُبوّت۔اَے ددانِیوں کے قافِلو تُم عرب کے جنگل میں رات کاٹو گے۔
14. وہ پِیاسے کے پاس پانی لائے ۔ تیما کی سرزمِین کے باشِندے روٹی لے کر بھاگنے والے سے مِلنے کو نِکلے۔