1. دشتِ دریا کی بابت بارِ نبُوّت ۔جِس طرح جنُوبی گِردباد زور سے چلا آتا ہے اُسی طرح وہ دشت سے اور مُہِیب سرزمِین سے نزدِیک آ رہا ہے۔
2. ایک ہَولناک رویا مُجھے نظر آئی ۔ دغاباز دغابازی کرتاہے اور غارت گر غارت کرتا ہے ۔اَے عیلا م چڑھائی کر ۔اَے مادَ ی مُحاصرہ کر ۔ مَیں وہ سب کراہنا جو اُس کے سبب سے ہُؤا مَوقُوف کرتا ہُوں۔
3. سو میری کمر میں سخت درد ہے اور مَیں گویا دَردِ زِہ میں تڑپتا ہُوں ۔ مَیں اَیسا ہِراسان ہُوں کہ سُن نہیں سکتا ۔ مَیں اَیسا پریشان ہُوں کہ دیکھ نہیں سکتا۔
4. میرا دِل دھڑکتا ہے اور ہَول یکایک مُجھ پر غالِب آگیا۔ شفقِ شام جِس کا مَیں آرزُومند تھا میرے لِئے خَوفناک ہو گئی۔
5. دسترخوان بِچھایا گیا ۔ نِگہبان کھڑا کِیا گیا ۔ وہ کھاتے ہیں اور پِیتے ہیں ۔ اُٹھو اَے سردارو! سِپر پرتیل ملو۔