21. وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُورتھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔
22. تیری چاندی مَیل ہو گئی ۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔
23. تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے ۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔
24. اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔
25. اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔
26. اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا ۔ اِس کے بعد تُو راست بازبستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔
27. صِیّون عدالت کے سبب سے اور وہ جو اُس میں گُناہ سے باز آئے ہیں راست بازی کے باعِث نجات پائیں گے۔
28. لیکن گُنہگار اور بدکردار سب اِکٹّھے ہلاک ہوں گے اورجو خُداوند سے باغی ہُوئے فنا کِئے جائیں گے۔
29. کیونکہ وہ اُن بلُوطوں سے جِن کو تُم نے چاہا شرمِندہ ہوں گے اور تُم اُن باغوں سے جِن کو تُم نے پسند کِیا ہے خجِل ہو گے۔
30. اور تُم اُس بلُوط کی مانِند ہو جاؤ گے جِس کے پتّے جھڑ جائیں اور اُس باغ کی مِثل جو بے آبی سے سُوکھ جائے۔
31. وہاں کا پہلوان اَیسا ہو جائے گا جَیسا سَن اور اُس کاکام چنگاری ہو جائے گا ۔ وہ دونوں باہم جل جائیں گے اورکوئی اُن کی آگ نہ بُجھائے گا۔