22. ہم کو اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ ہم کھیتوں اور انگُور کے باغوں میں نہیں گُھسیں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے بلکہ شاہراہ سے سِیدھے چلے جائیں گے جب تک تیری حدّ کے باہر نہ ہو جائیں۔
23. پر سِیحو ن نے اِسرائیلِیوں کو اپنی حدّ میں سے گُذرنے نہ دِیا بلکہ سِیحو ن اپنے سب لوگوں کو اِکٹّھا کر کے اِسرائیلِیوں کے مُقابلہ کے لِئے بیابان میں پُہنچا اور اُس نے یَہض میں آ کر اِسرائیلِیوں سے جنگ کی۔
24. اور اِسرا ئیل نے اُسے تلوار کی دھار سے مارا اور اُس کے مُلک پراَرنو ن سے لے کر یَبّوق تک جہاں بنی عَمُّون کی سرحدہے قبضہ کر لِیا کیونکہ بنی عَمُّون کی سرحد مضبُوط تھی۔
25. سو بنی اِسرائیل نے یہاں کے سب شہروں کو لے لِیا اور امورِیوں کے سب شہروں میں یعنی حسبون اور اُس کے آس پاس کے قصبوں میں بنی اِسرائیل بس گئے۔
26. حسبون امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کا شہر تھا ۔ اِس نے موآب کے اگلے بادشاہ سے لڑ کر اُس کے سارے مُلک کو اَرنو ن تک اُس سے چِھین لِیا تھا۔
27. اِسی سبب سے مثل کہنے والوں کی یہ کہاوت ہے کہحسبون میں آؤتاکہ سِیحو ن کا شہر بنایا اور مضبُوط کِیا جائے۔
28. کیونکہ حسبون سے آگ نِکلی۔سِیحو ن کے شہر سے شُعلہ برآمد ہُؤا۔اِس نے موآب کے عار شہرکواور اَرنون کے اُونچے مقامات کے سرداروں کو بھسم کر دِیا۔
29. اَے موآب ! تُجھ پر نَوحہ ہے۔اَے کموس کے ماننے والو! تُم ہلاک ہُوئے۔اُس نے اپنے بیٹوں کو جو بھاگے تھےاور اپنی بیٹِیوں کو اسِیروں کی مانِندامورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے حوالہ کِیا۔
30. ہم نے اُن پر تِیر چلائے سو حسبو ن دِیبو ن تکتباہ ہوگیابلکہ ہم نے نفَح تک سب کُچھ اُجاڑ دِیا۔وہ نفَح جو مِید با سے مُتّصِل ہے۔
31. پس بنی اِسرائیل امورِیوں کے مُلک میں رہنے لگے۔
32. اور مُوسیٰ نے یَعزیر کی جاسُوسی کرائی ۔ پِھر اُنہوں نے اُس کے گاؤں لے لِئے اور امورِیوں کو جو وہاں تھے نِکال دِیا۔