45. اور فِرعون نے یُوسف کا نام صِفنا ت فعنیح ر کھّا اوراُس نے اون کے پُجاری فوطِیفر ع کی بیٹی آسِناتھ کو اُس سے بیاہ دِیا اور یُوسف مُلکِ مِصر میں دَورہ کرنے لگا۔
46. اور یُوسف تِیس برس کا تھا جب وہ مِصر کے بادشاہ فِرعون کے سامنے گیا اور اُس نے فِرعون کے پاس سے رُخصت ہو کر سارے مُلکِ مِصر کا دَورہ کِیا۔
47. اور ارزانی کے سات برسوں میں اِفراط سے فصل ہُوئی۔
48. اور وہ لگاتار ساتوں برس ہر قِسم کی خُورِش جو مُلک ِمِصر میں پَیدا ہوتی تھی جمع کر کر کے شہروں میں اُس کا ذخیرہ کرتا گیا ۔ ہر شہر کی چاروں اطراف کی خورِش وہ اُسی شہر میں رکھتا گیا۔
49. اور یُوسف نے غلّہ سمُندر کی ریت کی مانِند نِہایت کثرت سے ذخیرہ کِیا یہاں تک کہ حِساب رکھنا بھی چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بے حِساب تھا۔
50. اور کال سے پہلے اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے یُوسف سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔
51. اور یُوسف نے پہلوٹھے کا نام منسّی یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے میری اور میرے باپ کے گھر کی سب مشقّت مُجھ سے بُھلا دی۔
52. اور دُوسرے کا نام اِفرائیم یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے مُجھے میری مُصِیبت کے مُلک میں پَھل دار کِیا۔
53. اور ارزانی کے وہ سات برس جو مُلک ِمِصر میں ہُوئے تمام ہو گئے اور یُوسف کے کہنے کے مُطابِق کال کے سات برس شرُوع ہُوئے۔
54. اور اَور سب مُلکوں میں تو کال تھا پر مُلک ِمِصر میں ہر جگہ خُورِش مَوجُود تھی۔
55. اور جب مُلک ِمِصر میں لوگ بُھوکوں مَرنے لگے تو روٹی کے لِئے فِرعون کے آگے چِلّائے ۔ فِرعون نے مِصریوں سے کہا کہ یُوسف کے پاس جاؤ ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے سو کرو۔
56. اور تمام رُویِ زمِین پر کال تھا اور یُوسف اناج کے کھتّوں کو کُھلوا کر مِصریوں کے ہاتھ بیچنے لگا اور مُلک ِمِصر میں سخت کال ہو گیا۔
57. اور سب مُلکوں کے لوگ اناج مول لینے کے لِئے یُوسف کے پاس مِصر میں آنے لگے کیونکہ ساری زمِین پر سخت کال پڑا تھا۔