2. تب یعقُوب نے اپنے گھرانے اور اپنے سب ساتِھیوں سے کہا کہ بیگانہ دیوتاؤں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کرو اور طہارت کر کے اپنے کپڑے بدل ڈالو۔
3. اور آؤ ہم روانہ ہوں اور بَیت ایل کو جائیں ۔ وہاں مَیں خُدا کے لِئے جِس نے میری تنگی کے دِن میری دُعا قبُول کی اور جِس راہ میں مَیں چلا میرے ساتھ رہا مذبح بناؤں گا۔
4. تب اُنہوں نے سب بیگانہ دیوتاؤں کو جو اُن کے پاس تھے اور مُندروں کو جو اُن کے کانوں میں تھے یعقُوب کو دے دِیا اور یعقُوب نے اُن کو اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو سِکم کے نزدِیک تھا دبا دِیا۔
5. اور اُنہوں نے کُوچ کِیا اور اُن کے آس پاس کے شہروں پر اَیسا بڑا خَوف چھایا ہُؤا تھا کہ اُنہوں نے یعقُو ب کے بیٹوں کا پِیچھا نہ کِیا۔
6. اور یعقُوب اُن سب لوگوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے لُوز پُہنچا ۔ بَیت ایل یِہی ہے اور مُلکِ کنعان میں ہے۔
7. اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور اُس مقام کا نام ایل بَیت ایل رکھّا کیونکہ جب وہ اپنے بھائی کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا تو خُدا وہِیں اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔
8. اور رِبقہ کی دایہ دبورہ مَر گئی اور وہ بَیت ایل کی اُترائی میں بلُوط کے درخت کے نِیچے دفن ہُوئی اور اُس بلُوط کا نام الّو ن بکُوت رکھّا گیا۔
9. اور یعقُو ب کے فدّان ارام سے آنے کے بعد خُدا اُسے پِھر دِکھائی دِیا اور اُسے برکت بخشی۔
10. اور خُدا نے اُسے کہا کہ تیرا نام یعقُوب ہے ۔ تیرا نام آگے کو یعقُو ب نہ کہلائے گا بلکہ تیرا نام اِسرائیل ہو گا ۔ سو اُس نے اُس کا نام اِسرا ئیل رکھّا۔