1. اور یعقُوب آگے چل کر مشرِقی لوگوں کے مُلک میں پُہنچا۔
2. اور اُس نے دیکھا کہ مَیدان میں ایک کُنواں ہے اور کُنوئیں کے نزدِیک بھیڑ بکریوں کے تِین ریوڑ بَیٹھے ہیں کیونکہ چرواہے اِسی کُنوئیں سے ریوڑوں کو پانی پِلاتے تھے اورکُنوئیں کے مُنہ پر ایک بڑا پتھّر دھرا رہتا تھا۔
3. اور جب سب ریوڑ وہاں اِکٹھّے ہوتے تھے تب وہ اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکاتے اور بھیڑوں کو پانی پِلا کر اُس پتھّر کو پِھر اُسی جگہ کُنوئیں کے مُنہ پر رکھ دیتے تھے۔
4. تب یعقُوب نے اُن سے کہا اَے میرے بھائِیوتُم کہاں کے ہو؟اُنہوں نے کہا ہم حاران کے ہیں۔
5. پِھر اُس نے پُوچھا کہ تُم نحور کے بیٹے لابن سےواقِف ہو؟اُنہوں نے کہا ہم واقِف ہیں۔
6. اُس نے پُوچھا کیا وہ خیریت سے ہے؟اُنہوں نے کہا خیریت سے ہے اور وہ دیکھ اُس کی بیٹیراخِل بھیڑ بکریوں کے ساتھ چلی آتی ہے۔
7. اور اُس نے کہا دیکھو ابھی تو دِن بُہت ہے اور چَوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں ۔ تُم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پِھرچرانے کو لے جاؤ۔
8. اُنہوں نے کہا ہم اَیسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہو جائیں ۔ تب ہم اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پرسے ڈُھلکاتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلاتے ہیں۔
9. وہ اُن سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ راخِل اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کے ساتھ آئی کیونکہ وہ اُن کو چرایا کرتی تھی۔
10. جب یعقُوب نے اپنے ماموں لابن کی بیٹی راخِل کو اور اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو دیکھا تو وہ نزدِیک گیا اور پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکا کر اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو پانی پلایا۔
11. اور یعقُوب نے راخِل کو چُوما اور چِلّا چِلّاکر رویا۔
12. اور یعقُوب نے راخِل سے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا رِشتہ دار اور رِبقہ کا بیٹا ہُوں ۔تب اُس نے دَوڑ کر اپنے باپ کو خبر دی۔
13. لابن اپنے بھانجے کی خبر پاتے ہی اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس کو گلے لگایا اور چُوما اور اُسے اپنے گھر لایا تب اُس نے لابن کو اپنا سارا حال بتایا۔