16. اور وہ سارے مال کو اور اپنے بھائی لُوط کو اور اُس کے مال اور عَورتوں کو بھی اور اَور لوگوں کو واپس پھیر لایا۔
17. اور جب وہ کِدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پِھرا تو سدُو م کا بادشاہ اُس کے اِستِقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔
18. اور مَلکِ صد ق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالےٰ کا کاہِن تھا۔
19. اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُدا تعالےٰ کی طرف سے جو آسمان اور زمِین کا مالِک ہے ابرام مُبارک ہو۔
20. اور مُبارک ہے خُدا تعالےٰ جِس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ۔ تب ابرام نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔
21. اور سدُو م کے بادشاہ نے ابرا م سے کہا کہ آدمِیوں کو مُجھے دے دے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔
22. پر ابرا م نے سدُو م کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالےٰ آسمان اور زمِین کے مالِک کی قَسم کھائی ہے۔
23. کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چِیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرا م کو دولت مند بنا دیا۔
24. سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمِیوں کے حِصّے کے جو میرے ساتھ گئے ۔ سو عانیر اور اسکا ل اور مَمرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔