قُضاۃ 18:15-29 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. تب وہ اُس طرف مُڑ گئے اور اُس لاوی جوان کے مکان میں یعنی مِیکاہ کے گھر میں داخِل ہُوئے اور اُس سے خَیر و عافِیت پُوچھی۔

16. اور وہ چھ سَو مَرد جو بنی دان میں سے تھے جنگ کے ہتھیار باندھے پھاٹک پر کھڑے رہے۔

17. اور اُن پانچوں شخصوں نے جو زمِین کا حال دریافت کرنے کو نِکلے تھے وہاں آ کر کُھدا ہُؤا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت سب کُچھ لے لِیا اور وہ کاہِن پھاٹک پر اُن چھ سَو مَردوں کے ساتھ جو جنگ کے ہتھیار باندھے تھے کھڑا تھا۔

18. جب وہ مِیکاہ کے گھر میں گُھس کر کُھداہُوا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت لے آئے تو اُس کاہِن نے اُن سے کہا تُم یہ کیا کرتے ہو؟۔

19. تب اُنہوں نے اُسے کہا چُپ رہ ۔ مُنہ پر ہاتھ رکھ لے اور ہمارے ساتھ چل اور ہمارا باپ اور کاہِن بن ۔ کیا تیرے لِئے ایک شخص کے گھر کا کاہِن ہونا اچّھا ہے یا یہ کہ تُو بنی اِسرائیل کے ایک قبِیلہ اور گھرانے کا کاہِن ہو؟۔

20. تب کاہِن کا دِل خُوش ہو گیا اور وہ افُود اور ترافِیم اور کُھدے ہُوئے بُت کو لے کر لوگوں کے بِیچ چلا گیا۔

21. پِھر وہ مُڑے اور روانہ ہُوئے اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اسباب کو اپنے آگے کر لِیا۔

22. جب وہ مِیکاہ کے گھر سے دُور نِکل گئے تو جو لوگ مِیکاہ کے گھر کے پاس کے مکانوں میں رہتے تھے وہ فراہم ہُوئے اور چل کر بنی دان کو جا لِیا۔

23. اور اُنہوں نے بنی دان کو پُکارا تب اُنہوں نے اُدھر مُنہ کر کے مِیکاہ سے کہا تُجھ کو کیا ہُؤا جو تُو اِتنے لوگوں کی جمعِیت کو ساتھ لِئے آ رہا ہے؟۔

24. اُس نے کہا تُم میرے دیوتاؤں کو جِن کو مَیں نے بنوایا اور میرے کاہِن کو ساتھ لے کر چلے آئے ۔ اب میرے پاس اَور کیا باقی رہا؟ سو تُم مُجھ سے یہ کیونکر کہتے ہو کہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟۔

25. بنی دان نے اُس سے کہا کہ تیری آواز ہم لوگوں میں سُنائی نہ دے تا نہ ہو کہ جھلّے مِزاج کے آدمی تُجھ پر حملہ کر بَیٹھیں اور تُو اپنی جان اپنے گھر کے لوگوں کی جان کے ساتھ کھو بَیٹھے۔

26. سو بنی دان تو اپنا راستہ ہی چلتے گئے اور جب مِیکاہ نے دیکھا کہ وہ اُس کے مُقابلہ میں بڑے زبردست ہیں تو وہ مُڑا اور اپنے گھر کو لَوٹا۔

27. یُوں وہ مِیکاہ کی بنوائی ہُوئی چِیزوں کو اور اُس کاہِن کو جو اُس کے ہاں تھا لے کر لَیس میں اَیسے لوگوں کے پاس پُہنچے جو امن اور چَین سے رہتے تھے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا اور شہر جلا دِیا۔

28. اور بچانے والا کوئی نہ تھا کیونکہ وہ صَیدا سے دُور تھا اور یہ لوگ کِسی آدمی سے سروکار نہیں رکھتے تھے اور وہ شہر بَیت رحوب کے پاس کی وادی میں تھا ۔ پِھر اُنہوں نے وہ شہر بنایا اور اُس میں رہنے لگے۔

29. اور اُس شہر کا نام اپنے باپ دان کے نام پر جو اِسرا ئیل کی اَولاد تھا دان ہی رکھّا لیکن پہلے اُس شہر کا نام لَیس تھا۔

قُضاۃ 18