6. مَیں نے قَوموں کو کاٹ ڈالا ۔ اُن کے بُرج برباد کِئے گئے ۔ مَیں نے اُن کے کُوچوں کو وِیران کِیا یہاں تک کہ اُن میں کوئی نہیں چلتا ۔ اُن کے شہر اُجاڑ ہُوئے اور اُن میں کوئی اِنسان نہیں ۔ کوئی باشِندہ نہیں۔
7. مَیں نے کہا کہ فقط مُجھ سے ڈر اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ اُس کی بستی کاٹی نہ جائے اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے اُس کے حق میں ٹھہرایا تھا لیکن اُنہوں نے عمداً اپنی روِش کو بِگاڑا۔
8. پس خُداوند فرماتا ہے میرے مُنتظِر رہو جب تک کہ مَیں لُوٹ کے لِئے نہ اُٹھوں کیونکہ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ قَوموں کو جمع کرُوں اور مملکتوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرِ شدِید کو اُن پر نازِل کرُوں کیونکہ میری غَیرت کی آگ ساری زمِین کو کھا جائے گی۔
9. اور مَیں اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دُوں گا تاکہ وہ سب خُداوند سے دُعا کریں اور ایک دِل ہو کر اُس کی عِبادت کریں
10. کُو ش کی نہروں کے پار سے میرے عابِد یعنی میری پراگندہ قَوم میرے لِئے ہدیہ لائے گی
11. اُسی روز تُو اپنے سب اعمال کے سبب سے جِن سے تُو میری گُنہگار ہُوئی شرمِندہ نہ ہو گی کیونکہ مَیں اُس وقت تیرے درمِیان سے تیرے مُتکبِّر لوگوں کو نِکال دُوں گا اور پِھر تُو میرے کوہِ مُقدّس پر تکبُّر نہ کرے گی۔
12. اور مَیں تُجھ میں ایک مظلُوم اور مسکِین بقِیّہ چھوڑ دُوں گا اور وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کریں گے۔
13. اِسرائیل کے باقی لوگ نہ بدی کریں گے نہ جُھوٹ بولیں گے اور نہ اُن کے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائیں گی بلکہ وہ کھائیں گے اور لیٹ رہیں گے اور کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔
14. اَے بِنت صِیُّون نغمہ سرائی کر! اَے اِسرائیل ! للکار ۔اَے دُخترِ یروشلِیم ! پُورے دِل سے خُوشی منا اورشادمان ہو۔
15. خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دِیا ۔اُس نے تیرے دُشمنوں کو نِکال دِیا۔خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے ۔تُو پِھر مُصِیبت کو نہ دیکھے گی۔
16. اُس روز یروشلیِم سے کہا جائے گاہِراسان نہ ہو! اَے صِیُّونتیرے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہوں۔