27. اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گُھوم کر سارے لشکرگاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اور اپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پِھرو۔
28. اور بنی لاوی نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق عمل کِیا ۔ چُنانچہ اُس دِن لوگوں میں سے قریباً تِین ہزار مَرد کھیت آئے۔
29. اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج خُداوند کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو بلکہ ہر شخص اپنے ہی بیٹے اور اپنے ہی بھائی کے خِلاف ہو تاکہ وہ تُم کو آج ہی برکت دے۔
30. اور دُوسرے دِن مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم نے بڑا گُناہ کِیا اور اب مَیں خُداوند کے پاس اُوپر جاتا ہُوں ۔ شاید مَیں تُمہارے گُناہ کا کفّارہ دے سکُوں۔
31. اور مُوسیٰ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہنے لگا ہائے اِن لوگوں نے بڑا گُناہ کِیا کہ اپنے لِئے سونے کا دیوتا بنایا۔
32. اور اب اگر تُو اِن کا گُناہ مُعاف کر دے تو خَیر ورنہ میرا نام اُس کِتاب میں سے جو تُو نے لِکھی ہے مِٹا دے۔
33. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ جِس نے میرا گُناہ کِیا ہے مَیں اُسی کے نام کو اپنی کِتاب میں سے مِٹاؤں گا۔
34. اب تُو روانہ ہو اور لوگوں کو اُس جگہ لے جا جو مَیں نے تُجھے بتائی ہے ۔ دیکھ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا لیکن مَیں اپنے مُطالبہ کے دِن اُن کو اُن کے گُناہ کی سزا دُوں گا۔
35. اور خُداوند نے اُن لوگوں میں مَری بھیجی کیونکہ جو بچھڑا ہارُو ن نے بنایا وہ اُن ہی کا بنوایا ہُؤا تھا۔