19. اور لشکرگاہ کے نزدِیک آکر اُس نے وہ بچھڑا اور اُن کا ناچنا دیکھا ۔ تب مُوسیٰ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لَوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دِیا اور اُن کو پہاڑ کے نِیچے توڑ ڈالا۔
20. اور اُس نے اُس بچھڑے کو جِسے اُنہوں نے بنایا تھا لِیا اور اُس کو آگ میں جلایا اور اُسے بارِیک پِیس کر پانی پر چِھڑکا اور اُسی میں سے بنی اِسرائیل کو پِلوایا۔
21. اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ اِن لوگوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا تھا جو تُو نے اِن کو اِتنے بڑے گُناہ میں پھنسا دِیا۔
22. ہارُو ن نے کہا کہ میرے مالِک کا غضب نہ بھڑکے ۔ تُو اِن لوگوں کو جانتا ہے کہ بدی پر تُلے رہتے ہیں۔
23. چُنانچہ اِنہی نے مُجھ سے کہا کہ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس آدمی مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔
24. تب مَیں نے اِن سے کہا کہ جِس جِس کے ہاں سونا ہو وہ اُسے اُتار لائے ۔ پس اُنہوں نے اُسے مُجھ کو دِیا اور مَیں نے اُسے آگ میں ڈالا تو یہ بچھڑا نِکل پڑا۔
25. جب مُوسیٰ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو گئے کیونکہ ہارُو ن نے اُن کو بے لگام چھوڑ کر اُن کو اُن کے دُشمنوں کے درمیان ذلِیل کر دِیا۔
26. تو مُوسیٰ نے لشکرگاہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر کہا جو جو خُداوند کی طرف ہے وہ میرے پاس آ جائے ۔ تب سب بنی لاوی اُس کے پاس جمع ہو گئے۔
27. اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گُھوم کر سارے لشکرگاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اور اپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پِھرو۔