7. اَے زمِین پر بسنے والے تیری شامت آ گئی ۔ وقت آ پُہنچا ۔ ہنگامہ کا دِن قرِیب ہُؤا ۔ یہ پہاڑوں پر خُوشی کی للکار کا دِن نہیں۔
8. اب مَیں اپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہوں اور اپنا غضب تُجھ پر پُورا کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔
9. میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے تیری روِش کے مُطابِق سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند سزا دینے والا ہُوں۔
10. دیکھ وہ دِن ۔ دیکھ وہ آ پُہنچا ہے! تیری شامت آگئی ۔ عصا میں کلِیاں نِکلِیں ۔ غُرُور میں غُنچے نِکلے۔
11. سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو ۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا ۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔
12. وقت آ گیا ۔ دِن قرِیب ہے ۔نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔
13. کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گاا گرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے ۔ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔
14. نرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔
15. باہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں ۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اوروبا اُسے نِگل جائیں گے۔
16. لیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے ۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔
17. سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔