11. اور اِن فرائِض کو بجا نہ لائے بلکہ بُتوں کی قُربانی سے کھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرے۔
12. غرِیب اور مُحتاج پر سِتم کرے ۔ ظُلم کر کے چِھین لے ۔ گِرَو واپس نہ دے اور بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھائے اور گِھنَونے کام کرے۔
13. سُود پر لین دین کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ وہ زِندہ نہ رہے گا ۔ اُس نے یہ سب نفرتی کام کِئے ہیں ۔ وہ یقِیناً مَرے گا ۔ اُس کا خُون اُسی پر ہو گا۔
14. لیکن اگر اُس کے ہاں اَیسا بیٹا پَیدا ہو جو اُن تمام گُناہوں کو جو اُس کا باپ کرتا ہے دیکھے اور خَوف کھا کر اُس کے سے کام نہ کرے۔
15. اور بُتوں کی قُربانی سے نہ کھائے اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہ اُٹھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہ کرے۔
16. اور کِسی پر سِتم نہ کرے ۔ گِرَو نہ لے اور ظُلم کر کے کُچھ چِھین نہ لے ۔ بُھوکے کو اپنی روٹی کِھلائے اور ننگے کو کپڑے پہنائے۔
17. غرِیب سے دست بردار ہو اور سُود پر لین دین نہ کرے پر میرے احکام پر عمل کرے اور میرے آئِین پر چلے وہ اپنے باپ کے گُناہوں کے لِئے نہ مَرے گا ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔
18. لیکن اُس کا باپ چُونکہ اُس نے بے رحمی سے سِتم کِیااور اپنے بھائی کو ظُلم سے لُوٹا اور اپنے لوگوں کے درمِیان بُرے کام کِئے اِس لِئے وہ اپنی بدکرداری کے باعِث مَرے گا۔
19. تَو بھی تُم کہتے ہو کہ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ کیوں نہیں اُٹھاتا؟ جب بیٹے نے وُہی جو جائِز اور روا ہے کِیا اور میرے سب آئِین کو حِفظ کر کے اُن پر عمل کِیا تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔
20. جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی ۔ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ نہ اُٹھائے گا اور نہ باپ بیٹے کے گُناہ کا بوجھ۔ صادِق کی صداقت اُسی کے لِئے ہو گی اور شرِیر کی شرارت شرِیر کے لِئے۔
21. لیکن اگر شرِیر اپنے تمام گُناہوں سے جو اُس نے کِئے ہیں باز آئے اور میرے سب آئِین پر چل کر جو جائِز اور روا ہے کرے تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا ۔ وہ نہ مَرے گا۔
22. وہ سب گُناہ جو اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے ۔ وہ اپنی راست بازی میں جو اُس نے کی زِندہ رہے گا۔
23. خُداوند خُدا فرماتا ہے کیا شرِیر کی مَوت میں میری خُوشی ہے اور اِس میں نہیں کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟۔