15. بادشاہ شام کے فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہو گیا تھا اور میدانِ جنگ کو چھوڑ کر یزرعیل واپس آیا تھا تاکہ زخم بھر جائیں۔ اب یاہو نے اپنے ساتھی افسروں سے کہا، ”اگر آپ واقعی میرے ساتھ ہیں تو کسی کو بھی شہر سے نکلنے نہ دیں، ورنہ خطرہ ہے کہ کوئی یزرعیل جا کر بادشاہ کو اطلاع دے دے۔“
16. پھر وہ رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل چلا گیا جہاں یورام آرام کر رہا تھا۔ اُس وقت یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ بھی یورام سے ملنے کے لئے یزرعیل آیا ہوا تھا۔
17. جب یزرعیل کے بُرج پر کھڑے پہرے دار نے یاہو کے غول کو شہر کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو اُس نے بادشاہ کو اطلاع دی۔ یورام نے حکم دیا، ”ایک گھڑسوار کو اُن کی طرف بھیج کر اُن سے معلوم کریں کہ سب خیریت ہے یا نہیں۔“
18. گھڑسوار شہر سے نکلا اور یاہو کے پاس آ کر کہا، ”بادشاہ پوچھتے ہیں کہ کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو نے جواب دیا، ”اِس سے آپ کا کیا واسطہ؟ آئیں، میرے پیچھے ہو لیں۔“ بُرج پر کے پہرے دار نے بادشاہ کو اطلاع دی، ”قاصد اُن تک پہنچ گیا ہے، لیکن وہ واپس نہیں آ رہا۔“
19. تب بادشاہ نے ایک اَور گھڑسوار کو بھیج دیا۔ یاہو کے پاس پہنچ کر اُس نے بھی کہا، ”بادشاہ پوچھتے ہیں کہ کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو نے جواب دیا، ”اِس سے آپ کا کیا واسطہ؟ میرے پیچھے ہو لیں۔“
20. بُرج پر کے پہرے دار نے یہ دیکھ کر بادشاہ کو اطلاع دی، ”ہمارا قاصد اُن تک پہنچ گیا ہے، لیکن یہ بھی واپس نہیں آ رہا۔ ایسا لگتا ہے کہ اُن کا راہنما یاہو بن نِمسی ہے، کیونکہ وہ اپنے رتھ کو دیوانے کی طرح چلا رہا ہے۔“
21. یورام نے حکم دیا، ”میرے رتھ کو تیار کرو!“ پھر وہ اور یہوداہ کا بادشاہ اپنے اپنے رتھ میں سوار ہو کر یاہو سے ملنے کے لئے شہر سے نکلے۔ اُن کی ملاقات اُس باغ کے پاس ہوئی جو نبوت یزرعیلی سے چھین لیا گیا تھا۔
22. یاہو کو پہچان کر یورام نے پوچھا، ”یاہو، کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو بولا، ”خیریت کیسے ہو سکتی ہے جب تیری ماں ایزبل کی بُت پرستی اور جادوگری ہر طرف پھیلی ہوئی ہے؟“
23. یورام بادشاہ چلّا اُٹھا، ”اے اخزیاہ، غداری!“ اور مُڑ کر بھاگنے لگا۔
24. یاہو نے فوراً اپنی کمان کھینچ کر تیر چلایا جو سیدھا یورام کے کندھوں کے درمیان یوں لگا کہ دل میں سے گزر گیا۔ بادشاہ ایک دم اپنے رتھ میں گر پڑا۔
25. یاہو نے اپنے ساتھ والے افسر بِدقر سے کہا، ”اِس کی لاش اُٹھا کر اُس باغ میں پھینک دیں جو نبوت یزرعیلی سے چھین لیا گیا تھا۔ کیونکہ وہ دن یاد کریں جب ہم دونوں اپنے رتھوں کو اِس کے باپ اخی اب کے پیچھے چلا رہے تھے اور رب نے اخی اب کے بارے میں اعلان کیا،
26. ’یقین جان کہ کل نبوت اور اُس کے بیٹوں کا قتل مجھ سے چھپا نہ رہا۔ اِس کا معاوضہ مَیں تجھے نبوت کی اِسی زمین پر دوں گا۔‘ چنانچہ اب یورام کو اُٹھا کر اُس زمین پر پھینک دیں تاکہ رب کی بات پوری ہو جائے۔“
27. جب یہوداہ کے بادشاہ اخزیاہ نے یہ دیکھا تو وہ بیت گان کا راستہ لے کر فرار ہو گیا۔ یاہو اُس کا تعاقب کرتے ہوئے چلّایا، ”اُسے بھی مار دو!“ اِبلیعام کے قریب جہاں راستہ جور کی طرف چڑھتا ہے اخزیاہ اپنے رتھ میں چلتے چلتے زخمی ہوا۔ وہ بچ تو نکلا لیکن مجِدّو پہنچ کر مر گیا۔
28. اُس کے ملازم لاش کو رتھ پر رکھ کر یروشلم لائے۔ وہاں اُسے یروشلم کے اُس حصے میں جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے خاندانی قبر میں دفنایا گیا۔
29. اخزیاہ یورام بن اخی اب کی حکومت کے 11ویں سال میں یہوداہ کا بادشاہ بن گیا تھا۔
30. اِس کے بعد یاہو یزرعیل چلا گیا۔ جب ایزبل کو اطلاع ملی تو اُس نے اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا کر اپنے بالوں کو خوب صورتی سے سنوارا اور پھر کھڑکی سے باہر جھانکنے لگی۔
31. جب یاہو محل کے گیٹ میں داخل ہوا تو ایزبل چلّائی، ”اے زِمری جس نے اپنے مالک کو قتل کر دیا ہے، کیا سب خیریت ہے؟“