12. پھر سلیمان نے اسرائیل کی پوری جماعت کے دیکھتے دیکھتے رب کی قربان گاہ کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھائے۔
13. اُس نے اِس موقع کے لئے پیتل کا ایک چبوترا بنوا کر اُسے بیرونی صحن کے بیچ میں رکھوا دیا تھا۔ چبوترا ساڑھے 7 فٹ لمبا، ساڑھے 7 فٹ چوڑا اور ساڑھے 4 فٹ اونچا تھا۔ اب سلیمان اُس پر چڑھ کر پوری جماعت کے دیکھتے دیکھتے جھک گیا۔ اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف اُٹھا کر
14. اُس نے دعا کی،”اے رب اسرائیل کے خدا، تجھ جیسا کوئی خدا نہیں ہے، نہ آسمان اور نہ زمین پر۔ تُو اپنا وہ عہد قائم رکھتا ہے جسے تُو نے اپنی قوم کے ساتھ باندھا ہے اور اپنی مہربانی اُن سب پر ظاہر کرتا ہے جو پورے دل سے تیری راہ پر چلتے ہیں۔
15. تُو نے اپنے خادم داؤد سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا ہے۔ جو بات تُو نے اپنے منہ سے میرے باپ سے کی وہ تُو نے اپنے ہاتھ سے آج ہی پوری کی ہے۔