11. اب تک ہمیں بھوک اور پیاس ستاتی ہے۔ ہم چیتھڑوں میں ملبوس گویا ننگے پھرتے ہیں۔ ہمیں مُکے مارے جاتے ہیں۔ ہماری کوئی مستقل رہائش گاہ نہیں۔
12. اور بڑی مشقت سے ہم اپنے ہاتھوں سے روزی کماتے ہیں۔ لعن طعن کرنے والوں کو ہم برکت دیتے ہیں، ایذا دینے والوں کو برداشت کرتے ہیں۔
13. جو ہمیں بُرا بھلا کہتے ہیں اُنہیں ہم دعا دیتے ہیں۔ اب تک ہم دنیا کا کُوڑا کرکٹ اور غلاظت بنے پھرتے ہیں۔
14. مَیں آپ کو شرمندہ کرنے کے لئے یہ نہیں لکھ رہا، بلکہ اپنے پیارے بچے جان کر سمجھانے کی غرض سے۔
15. بےشک مسیح عیسیٰ میں آپ کے اُستاد تو بےشمار ہیں، لیکن باپ کم ہیں۔ کیونکہ مسیح عیسیٰ میں مَیں ہی آپ کو اللہ کی خوش خبری سنا کر آپ کا باپ بنا۔
16. اب مَیں تاکید کرتا ہوں کہ آپ میرے نمونے پر چلیں۔
17. اِس لئے مَیں نے تیمُتھیُس کو آپ کے پاس بھیج دیا جو خداوند میں میرا پیارا اور وفادار بیٹا ہے۔ وہ آپ کو مسیح عیسیٰ میں میری اُن ہدایات کی یاد دلائے گا جو مَیں ہر جگہ اور ایمان داروں کی ہر جماعت میں دیتا ہوں۔
18. آپ میں سے بعض یوں پھول گئے ہیں جیسے مَیں اب آپ کے پاس کبھی نہیں آؤں گا۔
19. لیکن اگر خداوند کی مرضی ہوئی تو جلد آ کر معلوم کروں گا کہ کیا یہ پھولے ہوئے لوگ صرف باتیں کر رہے ہیں یا کہ اللہ کی قدرت اُن میں کام کر رہی ہے۔
20. کیونکہ اللہ کی بادشاہی خالی باتوں سے ظاہر نہیں ہوتی بلکہ اللہ کی قدرت سے۔
21. کیا آپ چاہتے ہیں کہ مَیں چھڑی لے کر آپ کے پاس آؤں یا پیار اور حلیمی کی روح میں؟