13. اِس کے علاوہ وہ سُست ہونے اور اِدھر اُدھر گھروں میں پھرنے کی عادی بن جاتی ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ باتونی بھی بن جاتی ہیں اور دوسروں کے معاملات میں دخل دے کر نامناسب باتیں کرتی ہیں۔
14. اِس لئے مَیں چاہتا ہوں کہ جوان بیوائیں دوبارہ شادی کر کے بچوں کو جنم دیں اور اپنے گھروں کو سنبھالیں۔ پھر وہ دشمن کو بدگوئی کرنے کا موقع نہیں دیں گی۔
15. کیونکہ بعض تو صحیح راہ سے ہٹ کر ابلیس کے پیچھے لگ چکی ہیں۔
16. لیکن جس ایمان دار عورت کے خاندان میں بیوائیں ہیں اُس کا فرض ہے کہ وہ اُن کی مدد کرے تاکہ وہ خدا کی جماعت کے لئے بوجھ نہ بنیں۔ ورنہ جماعت اُن بیواؤں کی صحیح مدد نہیں کر سکے گی جو واقعی ضرورت مند ہیں۔
17. جو بزرگ جماعت کو اچھی طرح سنبھالتے ہیں اُنہیں دُگنی عزت کے لائق سمجھا جائے۔ مَیں خاص کر اُن کی بات کر رہا ہوں جو پاک کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت مشقت کرتے ہیں۔
18. کیونکہ کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔“ یہ بھی لکھا ہے، ”مزدور اپنی مزدوری کا حق دار ہے۔“
19. جب کسی بزرگ پر الزام لگایا جائے تو یہ بات صرف اِس صورت میں مانیں کہ دو یا اِس سے زیادہ گواہ اِس کی تصدیق کریں۔
20. لیکن جنہوں نے واقعی گناہ کیا ہو اُنہیں پوری جماعت کے سامنے سمجھائیں تاکہ دوسرے ایسی حرکتیں کرنے سے ڈر جائیں۔
21. اللہ اور مسیح عیسیٰ اور اُس کے چنیدہ فرشتوں کے سامنے مَیں سنجیدگی سے تاکید کرتا ہوں کہ اِن ہدایات کی یوں پیروی کریں کہ آپ کسی معاملے سے صحیح طور پر واقف ہونے سے پیشتر فیصلہ نہ کریں، نہ جانب داری کا شکار ہو جائیں۔
22. جلدی سے کسی پر ہاتھ رکھ کر اُسے کسی خدمت کے لئے مخصوص مت کرنا، نہ دوسروں کے گناہوں میں شریک ہونا۔ اپنے آپ کو پاک رکھیں۔
23. چونکہ آپ اکثر بیمار رہتے ہیں اِس لئے اپنے معدے کا لحاظ کر کے نہ صرف پانی ہی پیا کریں بلکہ ساتھ ساتھ کچھ مَے بھی استعمال کریں۔
24. کچھ لوگوں کے گناہ صاف صاف نظر آتے ہیں، اور وہ اُن سے پہلے ہی عدالت کے تخت کے سامنے آ پہنچتے ہیں۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن کے گناہ گویا اُن کے پیچھے چل کر بعد میں ظاہر ہوتے ہیں۔