1. یروشلم کے اُس حصے میں جس کا نام ’داؤد کا شہر‘ پڑ گیا تھا داؤد نے اپنے لئے چند عمارتیں بنوائیں۔ اُس نے اللہ کے صندوق کے لئے بھی ایک جگہ تیار کر کے وہاں خیمہ لگا دیا۔
2. پھر اُس نے حکم دیا، ”سوائے لاویوں کے کسی کو بھی اللہ کا صندوق اُٹھانے کی اجازت نہیں۔ کیونکہ رب نے اِن ہی کو رب کا صندوق اُٹھانے اور ہمیشہ کے لئے اُس کی خدمت کرنے کے لئے چن لیا ہے۔“
3. اِس کے بعد داؤد نے تمام اسرائیل کو یروشلم بُلایا تاکہ وہ مل کر رب کا صندوق اُس جگہ لے جائیں جو اُس نے اُس کے لئے تیار کر رکھی تھی۔
4. بادشاہ نے ہارون اور باقی لاویوں کی اولاد کو بھی بُلایا۔
5. درجِ ذیل اُن لاوی سرپرستوں کی فہرست ہے جو اپنے رشتے داروں کو لے کر آئے۔قِہات کے خاندان سے اُوری ایل 120 مردوں سمیت،
6. مِراری کے خاندان سے عسایاہ 220 مردوں سمیت،
7. جَیرسوم کے خاندان سے یوایل 130 مردوں سمیت،
8. اِلی صفن کے خاندان سے سمعیاہ 200 مردوں سمیت،
9. حبرون کے خاندان سے اِلی ایل 80 مردوں سمیت،
10. عُزی ایل کے خاندان سے عمی نداب 112 مردوں سمیت۔
11. داؤد نے دونوں اماموں صدوق اور ابیاتر کو مذکورہ چھ لاوی سرپرستوں سمیت اپنے پاس بُلا کر
12. اُن سے کہا، ”آپ لاویوں کے سربراہ ہیں۔ لازم ہے کہ آپ اپنے قبائلی بھائیوں کے ساتھ اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کر کے رب اسرائیل کے خدا کے صندوق کو اُس جگہ لے جائیں جو مَیں نے اُس کے لئے تیار کر رکھی ہے۔
13. پہلی مرتبہ جب ہم نے اُسے یہاں لانے کی کوشش کی تو یہ آپ لاویوں کے ذریعے نہ ہوا، اِس لئے رب ہمارے خدا کا قہر ہم پر ٹوٹ پڑا۔ اُس وقت ہم نے اُس سے دریافت نہیں کیا تھا کہ اُسے اُٹھا کر لے جانے کا کیا مناسب طریقہ ہے۔“
14. تب اماموں اور لاویوں نے اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کر کے رب اسرائیل کے خدا کے صندوق کو یروشلم لانے کے لئے تیار کیا۔