یرمیا 48:20-34 اردو جیو ورژن (UGV)

20. تب تجھے جواب ملے گا، ’موآب رُسوا ہوا ہے، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔ بلند آواز سے واویلا کرو! دریائے ارنون کے کنارے اعلان کرو کہ موآب ختم ہے۔‘

21. میدانِ مرتفع پر اللہ کی عدالت نازل ہوئی ہے۔ حَولون، یہض، مِفعت،

22. دیبون، نبو، بیت دِبلاتائم،

23. قِریَتائم، بیت جمول، بیت معون،

24. قریوت اور بُصرہ، غرض موآب کے تمام شہروں کی عدالت ہوئی ہے، خواہ وہ دُور ہوں یا قریب۔“

25. رب فرماتا ہے، ”موآب کی طاقت ٹوٹ گئی ہے، اُس کا بازو پاش پاش ہو گیا ہے۔

26. اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔

27. تم موآبیوں نے اسرائیل کو اپنے مذاق کا نشانہ بنایا تھا۔ تم یوں اُسے گالیاں دیتے رہے جیسے اُسے چوری کرتے وقت پکڑا گیا ہو۔

28. لیکن اب تمہاری باری آ گئی ہے۔ اپنے شہروں کو چھوڑ کر چٹانوں میں جا بسو! کبوتر بن کر چٹانوں کی دراڑوں میں اپنے گھونسلے بناؤ۔

29. ہم نے موآب کے تکبر کے بارے میں سنا ہے، کیونکہ وہ حد سے زیادہ متکبر، مغرور، گھمنڈی، خودپسند اور اناپرست ہے۔“

30. رب فرماتا ہے، ”مَیں اُس کے تکبر سے واقف ہوں۔ لیکن اُس کی ڈینگیں عبث ہیں، اُن کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔

31. اِس لئے مَیں موآب پر آہ و زاری کر رہا، تمام موآب کے سبب سے چلّا رہا ہوں۔ قیرحراست کے باشندوں کا انجام دیکھ کر مَیں آہیں بھر رہا ہوں۔

32. اے سِبماہ کی انگور کی بیل، یعزیر کی نسبت مَیں کہیں زیادہ تجھ پر ماتم کر رہا ہوں۔ تیری کونپلیں یعزیر تک پھیلی ہوئی تھیں بلکہ سمندر کو پار بھی کرتی تھیں۔ لیکن اب تباہ کرنے والا دشمن تیرے پکے ہوئے انگوروں اور موسمِ گرما کے پھل پر ٹوٹ پڑا ہے۔

33. اب خوشی و شادمانی موآب کے باغوں اور کھیتوں سے جاتی رہی ہے۔ مَیں نے انگور کا رس نکالنے کا کام روک دیا ہے۔ کوئی خوشی کے نعرے لگا لگا کر انگور کو پاؤں تلے نہیں روندتا۔ شور تو مچ رہا ہے، لیکن خوشی کے نعرے بلند نہیں ہو رہے بلکہ جنگ کے۔

34. حسبون میں لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اُن کی آواز اِلی عالی اور یہض تک سنائی دے رہی ہے۔ اِسی طرح ضُغر کی چیخیں حورونائم اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ گئی ہیں۔ کیونکہ نِمریم کا پانی بھی خشک ہو جائے گا۔“

یرمیا 48